روس نے یوکرین میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا الزام مسترد کر دیا اور یو این کے سیکریٹری جنرل کی مذمت کو دُہرا معیار قرار دے دیا۔
اقوامِ متحدہ میں مستقل روسی مندوب ویسلی نیبینزیا (Vasily Nebenzya) نے سوال کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کیف واقعے کی مذمت کی، جبکہ سیوستاپول حملے پر خاموشی کیوں اختیار کی؟ یوکرین میں کچھ ہو تو گوتریس اور ان کے ترجمان فوری مذمت کو آتے ہیں۔
روسی مندوب کا کہنا ہے کہ کیف میں بچوں کے اسپتال کو ناروے کے دیے گئے میزائل نظام نے نشانہ بنایا، ناروے بتائے اس نے یوکرینی فوج کو اجازت دی کہ میزائل نظام رہائشی علاقے میں رکھے؟
اقوامِ متحدہ میں روسی مندوب کا یہ بھی کہنا ہے کہ ناروے بتائے کہ یوکرینی فوج کو اجازت دی تھی کہ کیف میں بچوں کے اسپتال کو نشانہ بنائے؟
ادھر روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین میں شہری تنصیبات پر حملے کی خبریں پروپیگنڈا ہیں، یوکرین میں حالیہ نقصان یوکرینی ایئر ڈیفنس سسٹم کے میزائل گرنے سے ہوا ہے۔
امریکا میں روسی سفیر نے بھی کیف میں اسپتال پر حملے کو روس مخالف پروپیگنڈا قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ روس نے گزشتہ روز دن کے اوقات میں یوکرین پر بڑا حملہ کیا ہے، دارالحکومت کیف سمیت دیگر شہروں میں روس نے میزائل حملے کیے ہیں۔
یوکرینی حکام کے مطابق روسی حملوں میں 29 شہری ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس نے 40 سے زیادہ میزائل حملے کیے ہیں، روسی حملوں میں کیف کے چلڈرن اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
یوکرینی صدر کے مطابق روس نے کمرشل اور رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب روسی وزارتِ دفاع نے یوکرین میں دفاعی صنعتوں اور ایوی ایشن بیس کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔