وفاقی کابینہ نے قانونی طور پر مقیم ساڑھے 14 لاکھ افغان مہاجرین کی مدت رہائش میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دے دی ۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے پاکستان انفرااسٹراکچر ڈیولپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی، صوبائی نوعیت کےتمام ترقیاتی منصوبوں کو متعلقہ صوبائی اداروں کےحوالے کیا جائے گا، پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کی درجہ بندی کے بعد متعلقہ وزارتوں میں منتقلی کی جائے گی، پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کے لیے گولڈن ہینڈ شیک اسکیم عمل میں لائی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کابینہ کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارتوں کے غیر ضروری ذیلی اداروں کو بند کرنے سے متعلق بنیادی معلومات لی جا رہی ہیں، ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ کے متعلق بھی معلومات لی جارہی ہیں۔
وفاقی کابینہ نے پشاور میں فیڈرل لاج نمبر ٹو کی عمارت الیکشن کمیشن کو منتقل کرنے کی منظوری دینے کے ساتھ مختلف شہروں میں اپیلیٹ ٹربیونل ان لینڈریونیو کے بینچوں سے 7 اکاؤنٹنٹ ممبر واپس بھیجنے کی منظوری بھی دے دی، اپیلیٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے بینچوں میں وزارت قانون کے نامزد 14افسران تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، محمد اقبال کو منتظم نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
بہاولپور میڈیکل کالج کی 19 اپریل 2024 سےتسلیم شدہ حیثیت ختم کرنے کی منظوری دی، جبکہ ڈریپ کے مجوزہ ادویات کے 53 اشتہارات کی تشہیر کی منظوری بھی دی گئی۔
اعلامیے مطابق جاوید قریشی کی کےالیکٹرک بورڈ میں بطور حکومتی ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری کابینہ نے دے دی، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 27 جون 2024 کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی ہے، سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 4جولائی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔