پی ٹی آئی پر پابندی کی تجاویز اور مخصوص نشستوں سے متعلق آئندہ حکمت عملی کیا ہو گی؟ تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے قائدین نے سر جوڑ لیے۔
تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہو گیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی زیر صدارت مشترکہ اجلاس میں عمر ایوب، اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، شبلی فراز، شاندانہ گلزار اور زرتاج گل سمیت پارلیمانی اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک مارچ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پابندی کی کوششوں کا جواب دیں گے، تحریک انصاف اس ایوان میں ہو گی اور ہر جگہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی طاقت کے آگے کوئی نہیں ٹہر سکتا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ میں کہہ دیا تھا کہ نشستیں تحریک انصاف کی امانت ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے پرخچے اڑائے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں شبلی فراز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہمارا اسلام آباد کا جلسہ بھی ہو گا ملک بھر میں جلسے کریں گے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھیوں کے خلاف پنجاب حکومت کی طرف سے اینٹی کرپشن میں بوگس مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پچھلے دو سال میں یہ نظام بری طرح مینج ہوا ہے، حکمران ٹولہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ عوامی رائے کو کس طرح بدلا جائے۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ پارٹی پر پابندی لگانے کی بات انتہائی بھونڈی حرکت ہوگی، آئین و قانون کو جوتے کی نوک پر رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح ملک آگے کسی صورت نہیں جا سکتا۔