عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری سے پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی جبکہ کمزور حکومت کے باعث پاکستان کے بیرونی ادائیگیوں میں مشکلات کا شکار ہونے کے بھی خدشات ہیں۔
موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان کی سی اے اے ریٹنگ مستحکم رہے گی، پروگرام سے نہ صرف آئی ایم ایف بلکہ باہمی اور کثیر الجہتی اداروں سے امداد ملے گی۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کی طرف سے اصلاحات جاری رکھنے سے آئی ایم ایف کا مالی تعاون بھی جاری رہے گا، آئی ایم ایف پروگرام سے حکومت کو بیرونی فنانسنگ رسک کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی آئندہ 3 سے 5 سال میں صورتحال نازک رہے گی، کمزور گورننس اور سماجی مسائل کے باعث بھی حکومت اصلاحات کا مکمل اطلاق نہ کر پائی، اصلاحات کا اطلاق نہ ہونے سے بھی پروگرام کی نظرثانی کے دوران امداد معطل ہونے کا خدشہ رہے گا۔
موڈیز کے مطابق نئے آئی ایم ایف پروگرام میں دور رس اصلاحات کے اطلاق کی شرائط ہیں، نئے پروگرام کے تحت ٹیکس نیٹ کو پھیلانا اور تمام استثنیٰ ختم کرنا ہوگا، توانائی کے شعبے میں نقصانات ختم کرنے کیلئے انرجی ٹیرف کو بروقت بڑھانا ہوگ۔
موڈیز رپورٹ کے مطابق زیادہ ٹیکسز اور مہنگی توانائی کے باعث سماجی تناؤ بڑھے گا جواصلاحات پر عملدرآمد میں مشکلات پیدا کرے گا، کمزور اتحادی حکومت کو بھی سخت اصلاحات کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال بیرونی ادائیگی کیلئے21 ارب اور آئندہ مالی سال کیلئے 23 ارب ڈالر درکار ہیں، پاکستان کے زرمبادلہ کے کُل ذخائر 5 جولائی تک 9.4 ارب ڈالر تھے۔