انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیسز میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں علی نواز اعوان، شبلی فراز، عمر ایوب اور عمر سلطان کی ضمانت کنفرم کر دی۔
وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، شبلی فراز و دیگر کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیسز کی سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کیسز پر سماعت انسداد دِہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سِپرا نے کی۔
عمر ایوب، شبلی فراز، امجد نیازی، علی نواز اعوان و دیگر اے ٹی سی میں پیش ہوئے جبکہ علی امین گنڈاپور عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان نے کہا کہ چند ملزمان آج پیش نہیں ہوسکے، عدالت حاضر ملزمان کی درخواستِ ضمانتوں پر فیصلہ کرے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپور حاضر نہیں ہوئے، کوئی اطلاع ہے کہ پیش ہوں گے یا نہیں؟
وکیل نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کی حاضری کا کنفرم کر کے عدالت کو آگاہ کرتے ہیں، عمر ایوب نے لاہور میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا ہے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ آج علی امین گنڈاپور پیش نہیں ہوتے تو ضمانت کنفرم نہیں ہوسکتی، تمام ملزمان ایک اسٹیج پر ہیں، ضمانت خارج ہوئی تو سب کی ساتھ ہو گی، سب درخواستِ ضمانتوں پر ایک ساتھ ہی فیصلہ کریں گے۔
وکیل بابراعوان نے کہا کہ جب ملزم عدالت کے سامنے سرنڈر کرتا ہے تو ضمانت کا حق حاصل ہو جاتا ہے، عدالت میں حاضری پر بانی پی ٹی آئی اور اسد عمر کی بھی درخواست ضمانت اے ٹی سی نے منظور کی۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ کوئی ایسا فیصلہ موجود ہے جس میں اشتہاری قرار دینے کے بعد دوبارہ درخواست ضمانت نہ سنی جاسکے؟ آپ کی طرف سےضمانت کی درخواستیں واپس لینے کےبعد بھی عدالت دوبارہ درخواستوں کو سن رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور کے وکیل نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کرم شہر گئے ہوئے ہیں وہاں حالات خراب ہیں، کل سے عدالتی چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں، ستمبر تک سماعت ملتوی کر دیں۔
علی امین گنڈاپور کی غیر حاضری کے باعث سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔