اسلام آباد (نیوز ایجنسی ) پاکستان نے بھی اسرائیلی حملے میں حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے ، وزیر اعظم کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ، اجلاس میں بعد نمازِ جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فوری روکنے اور اسرائیل کو جنگی جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ ، پاکستان نے خطے میں اسرائیل کی مسلسل مہم جوئی اور لبنان کے خلاف ہونے والے حالیہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیروت میں اسرائیل کی فوجی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ شہری علاقوں پر یہ حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لبنان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے امن و سلامتی کے ساتھ رہنے اور ان کی خودمختاری کے حق کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ قبل ازیں اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں نے تہران میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ فلسطینیوں پر جاری ظلم و بربریت بند کرنے اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے،اجلاس میں کہا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی فوری طور پر انسانی ہمدردی کے تحت امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے،پاکستان فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی طبی امداد کیلئے موثر اقدامات اٹھائے گا جس کے تحت فلسطینی زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے پاکستان لایا جائے گا،فلسطینی میڈیکل طلبا کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کیلئے پاکستان کے میڈیکل کالجز میں امدادی بنیادوں پر داخلہ دیا جائیگا۔جمعرات کو فلسطین کی حالیہ صورتحال پر حکومت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے مظالم پرحکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان مسلم لیگ ضیا، نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینئر نمائندے شریک ہوئے۔وزیرِ اعظم نے اجلاس میں شرکت پر شرکا کا شکریہ ادا کیا۔اجلاس میں شرکا نے مشترکہ طور پر فلسطین میں 9 ماہ سے نہتے لوگوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم و غصے کا اظہار کیا۔شرکا نے اسرائیلی مظالم کی پرزور مذمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کیا۔اجلاس میں گزشتہ روز تہران میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا،اجلاس نے اتفاق کیا کہ یہ واقعہ فلسطینیوں پر جاری ظلم و بربریت بند کرنے اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے۔اجلاس کے شرکاء نے کہاکہ ایسے واقعات دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں مزید کشیدگی کی فضا کو ہوا دیتے ہیں۔وزیر اعظم نے فلسطین میں جاری اسرائیل کے ریاستی ظلم و بربریت کو امت مسلمہ کیلئے المیہ قرار دیا۔شرکا نے مطالبہ کیا کہ پوری عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر یہ ظلم کی و بربریت روکنے کیلئے واضح اور دو ٹوک موقف اپنانا ہوگا، وگرنہ عالمی قوانین اور اداروں کی حیثیت آئندہ نسلوں کیلئے ایک سوالیہ نشان بن کر رہ جائے گی۔اجلاس میں عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فی الفور روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔