وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج کا دن پاکستانی قوم اور حکومتِ پاکستان کو یومِ استحصال کے تاریک دن کی یاد دلاتا ہے۔
یوم استحصال کے موقع پر جاری کیے گئے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر شکنجے کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مذموم اقدامات کا سلسلہ شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ جموں اور کشمیر اس کی سرزمین کا اٹوٹ انگ ہے، بین الاقوامی قوانین، اخلاقی اصول اور زمینی صورتِ حال بھارت کے بے بنیاد دعوؤں کا پردہ فاش کرتے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام کی آواز دبانے کے لیے بھارت ہر قسم کا گھناؤنا ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، مقبوضہ کشمیر میں 14 کشمیری سیاسی تنظیموں کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ جنت نظیر جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں کو ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے، غیرقانونی گرفتاریاں، نام نہاد محاصرے و تلاشی کی کارروائیاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج ظالمانہ قوانین کی آڑ میں نہتے کشمیریوں پر ڈھٹائی سے ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، آج کے دن میں کشمیری عوام کے بے مثال حوصلے، جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری بہن بھائی قانونی طور پر محکوم بنانے کی ہر بھارتی کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، بھارت کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی تڑپ کم کرنے میں ناکام رہا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن جموں و کشمیر کے تنازع کے حل پر منحصر ہے۔
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سلامتی کے حصول کے لیے بھارت کو تنازعات کے حل کی طرف بڑھنا ہو گا، بین الاقوامی برادری بھارت پر زور دے وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکے، بھارت 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے، جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے، پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔