• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری روڈ پرمین لائنیں ٹرانسفارمرز کے ساتھ منسلک کرکے کھلی چھوڑ دی گئیں

 راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے) پاکستان میٹرو پراجیکٹ کو آپریشنل ہوئے ڈیڑھ سال ہونے کو ہے لیکن راولپنڈی میں نامکمل کاموں کے ساتھ ساتھ مکمل کام بھی شہریوں کیلئے باعث زحمت بنے ہوئے ہیں۔ مری روڈ پر بجلی کا نظام انڈرگرائونڈ کرنے کے باوجود شہریوں کے سروں پر موت لٹک رہی ہے اور مین لائنوں کو ٹرانسفارمرز کے ساتھ منسلک کرکے کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔جس کے باعث کسی بھی وقت کوئی حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔اس طرف واپڈا حکام کی توجہ دلائی گئی لیکن ان کا کہنا ہے کہ یہ کام میٹرو انتظامیہ کا ہے۔اسی طرح مری روڈ پر رات کو لائٹس جلانے کی ذمہ داری کا تاحال تعین نہیں ہوسکاکہ اس کا بل میٹرو انتظامیہ ادا کرے گی یا راول ٹائون انتظامیہ دے گی۔جس کے باعث ریالٹو انڈر پاس اندھیروں میں ڈوباہے جبکہ مری روڈ کی لائٹیں بھی میٹرو سروس بند ہونے کے بعد بند کردی جاتی ہیں جس کے باعث سڑک پر رات کو اندھیروں کا راج ہوتا ہے  اور ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا کہ لائٹس کا انتظام کون لے گا۔ادھر مری روڈ پر منصوبے کے منظور شدہ کاموں میں سے بھی کئی کام ہونے والے رہ گئے ہیں۔جن میں سرفہرست نالہ لئی کے اردگرد کے علاقے کی بہتری اور ہارٹیکلچرل ورک شامل ہے،جس کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔
تازہ ترین