وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپہ سالار کی جامع گفتگو ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔
علماء اور مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سپہ سالار کی انتہائی پُرجوش، ایمان افروز تقریر کے بعد کسی اضافے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپہ سالار حافظ قرآن ہیں، انہوں نے قرآن کریم کی روشنی میں جامع گفتگو فرمائی ہے، آج سنگین معاشی حالات ہیں جن کا سپہ سالار نے ذکر کیا، آج کسی سیاسی حکومت کا ذکر نہیں کروں گا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہم وہ مقام حاصل نہ کرسکے جو حاصل کرنا چاہیے تھا، آج بھی کمر کس لیں تو پاکستان کو اقوام عالم میں عظیم مقام دلا سکتے ہیں، پاکستان کو جتنی آج قومی یکجہتی کی ضرورت ہے شاید پہلے کبھی نہ تھی، جتنا تعاون حکومت اور آئینی اداروں کے درمیان آج ہے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ جو پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور اس لبادے میں دشمنی کر رہے ہیں ان کو پہچاننا ہے، شہداء کی سوشل میڈیا پر بے حرمتی کی جا رہی ہے، 9 مئی سے زیادہ دلخراش واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ قرض ایسا چنگل ہے جس سے آزادی حاصل کرنا آسان نہیں، ہمیں روکھی سوکھی کھانی ہے ملک کو قرض سے نجات دلانی ہے، پاور سیکٹر میں میری دن رات میٹنگز ہوتی ہیں، تمام امور پر ہماری سیاسی حکومت اور ہمارے ادارے یکسو ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ دن رات کوشش ہے کہ ملک کی معاشی مشکلات سے جان چھڑائی جائے، غریب آدمی مہنگائی میں پس گیا ہے، ملک کے مسائل پر بلاول بھٹو اور زرداری صاحب سے مشاورت ہو رہی ہے، غریب آدمی کے بجلی کے بل میں کمی لانے کی پوری کوشش ہو رہی ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات بھی میری صدر آصف زرداری سے بات ہوئی ہے، سپہ سالار بھی مشاورت میں شامل ہیں، آئی ایم ایف کے پروگرام میں خوشی سے نہیں جا رہے، یہ مجبوری ہے۔
انہوں نے کہا کہ علماء سے لائق طبقہ کوئی نہیں جو امن کا پیغام لے کر چلے، ان پر ذمے داری ہے کہ معاشرے میں تقسیم در تقسیم کا خاتمہ کرائیں، اسلامی معاشی نظام پر علماء کرام بہترین روشنی ڈال سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان چین فرینڈ شپ سینٹر میں قومی علماء اور مشائخ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
علماء اور مشائخ کانفرنس میں ملک بھر سے تمام مکاتب فکر کے علماء شریک ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کانفرنس کے مہمان خصوصی ہیں جبکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر گیسٹ آف آنر ہیں۔