سکھر(بیور ورپورٹ،چوہدری محمد ارشاد)سکھر اور گدو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل کمی آرہی ہے جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، آئندہ 24گھنٹوں میں گدو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں مزید کمی واقع ہوگی جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی سطح ایک لاکھ کیوسک سے تجاوز کرسکتی ہے۔ بالائی علاقوں سے آنے والا سیلابی ریلہ تیزی سے کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے، گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر بدستور نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے، سکھر اور گدو بیراج کے درمیان 42حساس بندوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے اور ان کا حفاظتی کام بھی تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے،سیلابی صورتحال کے خطرے کے پیش نظر محکمہ آبپاشی کے سیکریٹری سید ظہیر حیدر شاہ نے سکھر اور گدو بیراج کا دورہ کیا، دورے کے دوران سیکریٹری آبپاشی نے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا، سندھ میں تقریبًا 8روز قبل اس وقت سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوئی جب بالائی علاقوں خاص طور پر چترال میں تباہی مچانے والا سیلابی ریلہ دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر داخل ہوا جس کے بعد گدو کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی جو اب بھی برقرار ہے جبکہ سیلابی ریلہ گدوبیراج سے سکھر بیراج کی جانب آنے کے بعد سکھر بیراج پر بھی نچلے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جو تاحال برقرار ہے،تاہم یہ پہلا سیلابی ریلہ اب آخری مراحل میں کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے، کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال کے خطرے کے پیش نظر سندھ بھر میں محکمہ آبپاشی کے افسران اور اہلکاروں کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے، تمام دریائی بندوں اور پشتوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی سیلابی صورتحال اور دریائی بندوں کا جائزہ لینے کے لئے سکھر پہنچے اور گھوٹکی سمیت دیگر علاقوں میں دریائی بندوں اور بیراجوں کی صورتحال کا جائزہ لیا، اس دوران محکمہ آبپاشی کے سیکریٹری اور انجنیئرز نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو پانی کی موجودہ سیلابی صورتحال اور آئندہ کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے کئے گئے انتظامات پر بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے محکمہ آبپاشی کے افسران کو ہدایات دیں کہ وہ مکمل طور پر الرٹ رہیں، تمام دریائی بندوں، پشتوں کی کڑی نگرانی کی جائے اور انہیں مضبوط بنانے کا کام بروقت مکمل کیا جائے، اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت سندھ سیلابی صورتحال کو مکمل طور پرمانیٹر کررہی ہے، میں خود تمام علاقوں کا دورہ کررہا ہوں جس کا مقصد دریائی بندوں، پشتوں کا جائزہ لینا ہے۔حکومت سندھ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے اس حوالے سے متعلقہ محکمے کی ذمہ داری ہے کہ وہ مکمل طور پر الرٹ رہے۔ محکمہ آبپاشی نے کسی بھی ممکنہ صورتحال کے خطرے کے پیش نظر عید الفطر سے قبل ہی افسران اور اہلکاروں کو ہائی الرٹ کردیا تھا تاہم اب تک کی موجودہ صورتحال کے مطابق گدو بیراج میں داخل ہونے والا پہلا سیلابی ریلہ بخیریت سکھر بیراج سے ہوتا ہوا کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے، گزشتہ 24گھنٹوں میں گدو اورکوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں کئی ہزار کیوسک کمی واقع ہوئی ہے، انچارج کنٹرول روم عبدالعزیز سومرو کے مطابق گدو بیراج پر پانی کی بالائی سطح 2لاکھ 75ہزار473کیوسک اور اخراج 2لاکھ41ہزار529کیوسک ہے،سکھر بیراج پرپانی کی آمد 2لاکھ29ہزار835کیوسک اور یہاں سے کوٹری بیراج کے لئے ایک لاکھ 74ہزار705کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے، کوٹری بیراج پر گزشتہ 24گھنٹوں میں 15ہزار کیوسک اضافے کے بعد پانی کی بالائی سطح 95ہزار581کیوسک اور اخراج 62 ہزار846کیوسک ہوگیا ہے اور آئندہ 24گھنٹوں میں کوٹری بیراج پر پانی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ موجودہ سیلابی صورتحال دریائی بندوں ، پشتوں اورانتظامات کا جائزہ لینے کے لئے سیکریٹری آبپاشی نے سکھر ،گدو بیراج کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اس دوران جو حساس بند تھے ان کو مضبوط بنانے کے لئے حفاظتی کام کو تیز کرنے کی بھی ہدایات دیں ۔ انچارج کنٹرول روم کے مطابق رواں سال کا پہلا سیلابی ریلہ بخیریت گدو اور سکھر بیراج سے گذر کر اب کوٹری بیراج کی جانب جار رہا ہے اس سیلابی ریلے سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی نقل مکانی کی گئی۔