پاکستانی معیشت کی ترقی کے لیے برطانوی ماہرِ معاشیات کی نگرانی میں5 سالہ پلان تیار کرلیا گیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق معیشت کی بہتری کا منصوبہ 14 اگست کو جاری کیے جانے کا امکان ہے اور اس منصوبے کا افتتاح وزیرِ اعظم شہباز شریف کریں گے۔
حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ مجوزہ معاشی ایجنڈے اور روڈ میپ میں 5 سالہ منصوبہ پیش کیا جائے گا، مجوزہ معاشی پلان کو اسٹیفن ڈرکن منصوبے کا نام دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 2028ء تک سالانہ 6 فیصد معاشی ترقی کا ہدف تجویز کیا گیا ہے اور اصلاحات کے ذریعے 2028ء تک برآمدات 60 ارب ڈالرز تک لے جانے کا پلان زیرِ تجویز ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ مجوزہ پلان کے تحت نجی سرمایہ کاری کا فروغ اور برآمدات میں اضافہ ترجیح قرار دیا گیا ہے۔
اصلاحات پر کامیاب عمل درآمد سے سالانہ روزگار کے 10 لاکھ مواقع پیدا ہونے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق مجوزہ پلان میں توانائی اور کاروباری لاگت میں کمی کی تجویز بھی شامل ہے، چین سے ٹیکنالوجی کی پاکستان منتقلی کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ جوائنٹ وینچرز کے ذریعے برآمدات کو فروغ دینے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی 13.5 فیصد اور سرمایہ کاری و برآمدات 15 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق مجوزہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے سیاسی استحکام ضروری قرار دیا گیا ہے۔