فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بڑے ایکسپورٹرز کی قابل ٹیکس آمدن میں کمی پر اسکروٹنی کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے کے خلاف پاکستان ریٹیل بزنس کونسل نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔
ایف بی آر نے ایکسپورٹرز کے ٹیکس گوشواروں کی جانچ کا حکم دے دیا۔ ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشنز کو مشکوک ایکسپورٹرز کی تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت بھی کردی۔
ایف بی آر کے مطابق ٹیکس نظام میں تبدیلی کے بعد ایکسپورٹرز نے قابل ٹیکس آمدن کم ظاہر کی ہے۔ کم آمدن ظاہر کرنے والے ایکسپورٹرز کی فہرست میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے برآمد کنندگان شامل ہیں۔
دوسری جانب پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی نئی ہدایات سے برآمدی شعبے میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ ٹیکس نظام میں تبدیلی کے بعد ایکسپورٹرز کی اضافی اسکروٹنی کاروباری اعتماد کیلئے خطرہ ہے۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ مہنگی بجلی، بلند شرح سود کے بعد سخت نگرانی برآمدات کیلئے نقصان دہ ہے۔موجودہ اقدامات سے برآمدی سرگرمیاں تجارتی طور پر ناقابلِ عمل ہو رہی ہیں۔
پاکستان ریٹیل بزنس کونسل نے کہا کہ برآمدکنندگان کو ہراساں کرنے کے بجائے سہولت فراہم کی جائے۔ حکومتی پالیسیوں کے باعث برآمدکنندگان کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ برآمدی شعبے میں غیر یقینی صورتحال سے ریونیو اہداف، معاشی استحکام متاثر ہو سکتے ہیں۔