پاکستان کے امپائر علیم ڈار نے اپنی 7 ماہ کی بیٹی کے انتقال کی درد ناک کہانی سنا دی۔
علیم ڈار حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شریک ہوئے جہاں اُنہوں نے اپنی نجی زندگی اور امپائرنگ کیریئر کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے اپنی زندگی کے سب سے تکلیف دہ وقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں 2003ء میں اپنے کیریئر کے آغاز میں ایک بین الاقوامی دورے پر جب ورلڈ کپ کے میچز کے لیے امپائرنگ کر رہا تھا۔
علیم ڈار نے بتایا کہ میں اس وقت پینل میں سب سے کم عمر امپائر تھا، مجھے 12 بین الاقوامی میچز میں امپائرنگ کرنی تھی اور یہ دورہ میرے کیریئر کے لیے بہت اہم تھا تو اس وقت میری بیٹی جو کہ صرف 7 ماہ کی تھی اس کا انتقال ہو گیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ میری بیوی اور میرے گھر والوں نے مجھے بیٹی کے انتقال کی اطلاع نہیں دی اور پورے ایک مہینے تک مجھ سے یہ بات چھپائے رکھی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ میرے کیریئر کا آغاز ہے۔
علیم ڈار نے بتایا کہ میرے والد صاحب نے سب کو سختی سے منع کیا تھا کہ میری بیٹی کے انتقال کی خبر کہیں پر بھی شائع نہیں ہونی چاہیے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ لیکن سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والا ایک آدمی مجھے جوہانسبرگ میں ملا تو اس سے مجھے پتہ چلا کہ میری بیٹی کا انتقال ہو گیا ہے۔
علیم ڈار نے بتایا کہ میں نے یہ خبر سنتے ہی اپنی اہلیہ کو فون کیا تو وہ مجھ سے بات کرتے ہوئے رونے لگ گئیں اور بتایا کہ بیٹی کا تو ایک ماہ پہلے انتقال ہو گیا تھا، یہ خبر ملتے ہی میں اگلی فلائٹ سے فوراً پاکستان واپس آ گیا تھا۔