• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کا دلخراش واقعہ: بھارتی جشنِ آزادی احتجاج میں بدل گیا

فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا 

پڑوسی ملک بھارت کا یومِ آزادی کا دن خوشیوں کے بجائے غم، غصے اور احتجاج میں بدل گیا ہے۔

بھارت، جہاں کے نامور فنکار اور شخصیات جھنڈے لہراتے اور خوشی مناتے نظر آتے تھے اس بار سراپا احتجاج ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ شب بھارت میں 12 بجتے ہی عوام، خصوصاً خواتین پٹاخے پھوڑنے کے بجائے ہاتھوں میں موم بتیاں لیے گھروں سے باہر آ گئیں۔


بھارت بھر میں آج احتجاج کیا جا رہا ہے جس میں بالی ووڈ کی معروف اداکارائیں بھی شامل ہیں۔

اس احتجاج کی وجہ بھارتی ریاست، کولکتہ سے سامنے آنے والا حالیہ ایک افسوس ناک واقعہ ہے جہاں 31 سالہ ڈاکٹر کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

میڈیا رہورٹس کے مطابق 31 سالہ ڈاکٹر (ٹرینی)، مومیتہ ڈیبناتھ 36 گھنٹوں کی ڈیوٹی کے بعد سیمینار روم میں آرام کرنے کی غرض سے گئی تھی، اگلی صبح خاتون کی لاش متعدد زخموں اور تشدد زدہ برآمد کی گئی۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ ڈاکٹر کو اسپتال کے احاطے ہی میں بہیمانہ تشدد، جنسی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ ڈاکٹر کا نام حکومت کے دباؤ کے بعد اب بھارتی میڈیا کی جانب سے چھپایا جا رہا ہے۔


بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 31 سالہ ڈاکٹر کے قتل پر بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر کے مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی عوام کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنانے والے افراد کو سرِ عام پھانسی دینے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے ۔


دوسری جانب بالی ووڈ کی معروف اداکارائیں اور انٹرنیٹ پرسنلیٹیز بھی اس احتجاج میں شامل ہو گئی ہیں۔

معروف شخصیات کی جانب سے قوم کو آزادی کی مبارکباد دینے کے بجائے اس کولکتہ زیادتی اور مرڈر کیس پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔



بین الاقوامی خبریں سے مزید