بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ کے میڈیکل کالج میں اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی خاتون ڈاکٹر کے والدین نے بیٹی کے قتل کا الزام مقتولہ کے ساتھیوں پر لگا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں گزشتہ ہفتے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد خاتون ڈاکٹر کو قتل کردیا گیا تھا۔
مقتولہ خاتون ڈاکٹر کے والدین نے سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) کو بتایا ہے کہ اس ادارے کے کچھ انٹرنز اور ڈاکٹرز جرم میں ملوث ہیں۔
خاتون ڈاکٹر کے والدین نے تحقیقاتی ایجنسی کو اپنی بیٹی کے قتل میں ملوث مشتبہ ملزمان کے نام بھی فراہم کردیے ہیں۔
اس حوالے سے سی بی آئی افسر نے میڈیا کو بتایا کہ مقتولہ کے والدین نے اپنی بیٹی کے ساتھ کام کرنے والے انٹرنی اور ڈاکٹرز پر شک کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد ہم نے 30 لوگوں کی فہرست تیار کرلی ہے، جنہیں تفتیش کیلئے بلایا جائے گا۔
سی بی آئی کی جانب سے میڈیکل کالج کے ایک ہاؤس اسٹاف اور دو پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کو طلب کرلیا گیا، یہ لوگ مقتولہ ڈاکٹر کے ساتھ قتل ہونے والی رات کو ڈیوٹی پر موجود تھے۔
یاد رہے کہ 31 سالہ ڈاکٹر (ٹرینی)، مومیتہ ڈیبناتھ 36 گھنٹوں کی ڈیوٹی کے بعد سیمینار روم میں آرام کرنے کی غرض سے گئی تھی، اگلی صبح اس کی تشدد زدہ لاش ملی تھی۔
پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی لاش 9 اگست کو آر جی کار اسپتال کے سیمینار روم سے ملی تھی، جس کے بعد پولیس نے ایک شخص کو اگلے دن گرفتار کرلیا تھا۔