• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلادیش : ڈھاکا کی عدالت سے قیدیوں کیلئے رکھے گئے لوہے کے پنجرے نکال دیے گئے

فوٹو: بنگلادیشی میڈیا
فوٹو: بنگلادیشی میڈیا

بنگلادیش میں ڈھاکا کی عدالت سے قیدیوں کیلئے رکھے گئے لوہے کے پنجرے نکال دیے گئے۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں چیف میٹروپولیٹن مجسٹرین (سی ایم ایم) کورٹ کے 2 کمروں سے لوہے کے پنجروں کو ہٹادیا گیا ہے۔

عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے ان پنجروں کو ہٹانے کی ہدایات ملنے کے بعد انہیں ہٹانے کا عمل شروع کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈھاکا کی سی ایم ایم کورٹ سے پنجرے نکال دیے گئے ہیں۔

عدالت سے متعلقہ ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کی جانب سے لوہے کے پنجروں کو ہٹانے کی ہدایات ملنے کے بعد جمعہ کی دوپہر سے عمل شروع کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ منگل کے روز شیخ حسینہ واجد کے دور میں ان کی کابینہ میں رہنے والے سابق وزیر قانون  انیس الحق اور نجی صنعت کے مشیر سلمان ایف رحمان کو لوہے کے پنجروں میں رکھا گیا تھا۔

تاہم اس کے بعد قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر شمس الحق ، ٹیلی کمیونیکشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سابق وزیر مملکت جنید احمد اور بنگلادیش چھاترو لیگ ڈھاکا یونیورسٹی کے جنرل سیکریٹری تنویر حسن کو لوہے کے پنجروں میں نہیں رکھا گیا۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق پچھلے کچھ سالوں سے، گرفتاری کے بعد، ملزمان کو ڈھاکہ میں کمرہ عدالت کے ایک طرف رکھے ہوئے لوہے کے پنجروں میں رکھا جاتا تھا۔

 تاہم قانونی ماہرین کی جانب سے اس عمل پر تنقید کے بعد اب عدالت سے لوہے کے پنجرے ہٹادیے گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید