بھارتی حکمراں جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تیسرے دور حکومت میں بھارت میں زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بھارتی ریاست کولکتہ میں زیِر تربیت ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے بعد ہزاروں افراد سراپا احتجاج جبکہ مودی سرکار بھارت میں بڑھتے ہوئے ریپ کے واقعات کی روک تھام میں ناکام نظر آرہی ہے۔
لوک سبھا کے رکن، اسد الدین اویسی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ مودی حکومت میں بلقیس بانو کے ریپ کرنے والوں اور خاندان کے قاتلوں کو رہا کیا گیا، کرناٹکا میں بی جے پی کے نمائندے خواتین کے حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔
دوسری جانب بھارت میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ملک میں خواتین کے مستقبل پر تشوییش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کو عالمی سطح پر ریپ کیپیٹل کے طور پر نامزد کیا جا چکا ہے۔