• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلکتہ، ڈاکٹر زیادتی قتل کیس: بیٹے کو جنم نہیں دینا چاہیے تھا، ملزم کی والدہ کا بیان


بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کلکتہ کے میڈیکل کالج میں اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی خاتون ڈاکٹر کے کیس میں گرفتار مبینہ ملزم کی والدہ کا جذباتی بیان سامنے آگیا۔

کلکتہ میں 31 سالہ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار ملزم کی والدہ نے اپنے بیٹے کی پیدائش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے اسے جنم نہیں دینا چاہیے تھا، یہ ایک بہت بڑی غلطی تھی۔"

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ملزم کی والدہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ جب میرے شوہر مشکلات میں تھے، میں نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا، آج میرا بیٹا مشکلات کا سامنا کر رہا ہے، میں اس کی ماں ہوں اور اس کا ساتھ دوں گی، مجھے کیا خوف ہوسکتا ہے؟

خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کیس میں گرفتار مبینہ ملزم کی والدہ نے مزید کہا کہ "میری جان لے لو اور کہانی ختم ہوجائے گی۔"

یاد رہے کہ 31 سالہ تربیتی ڈاکٹر مومیتہ ڈیبناتھ 36 گھنٹوں کی ڈیوٹی کے بعد 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال کے سیمینار روم میں آرام کرنے کی غرض سے گئی تھی، اگلی صبح اس کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، جس کے بعد پولیس نے ایک شخص کو اگلے دن گرفتار کرلیا تھا۔

خواتین کے حقوق کی کارکنان کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے ایک بار پھر اس حقیقت کو اُجاگر کیا کہ بھارت میں خواتین 2012 کے دہلی گینگ ریپ اور قتل کے بعد قوانین میں سختی کے باوجود اب بھی تشدد کا شکار ہو رہی ہیں۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسپتال کے عملے کی حفاظت کے لیے ہوائی اڈوں جیسے سیکیورٹی پروٹوکول کو یقینی بنائیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید