بھارت میں ریپ کے واقعات میں پھر سے اضافہ ہوگیا، کلکتہ میں خاتون ڈاکٹر کے بعد بنگلور کی کالج کی طالبہ کو بھی مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
بھارتی ریاست کرناٹک کے صدر مقام بنگلور میں کالج کی طالبہ نے گھر جانے کےلیے ایک موٹر سائیکل سوار سے لفٹ مانگی تو وہ اسے گھر پہنچانے کے بجائے سنسان علاقے میں لے گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ اپنے دوستوں کے ساتھ پروگرام کے بعد واپس گھر جارہی تھی کہ اس نے ایک موٹر سائیکل سوار سے لفٹ مانگی جو اسے مقررہ جگہ پہنچانے کے بجائے ایک سنسان علاقے میں لے گیا، جس کے بعد اس نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد پھینک دیا۔
پولیس کے مطابق طالبہ نے اپنی مدد کیلئے دوستوں کو ایمرجنسی پیغام اور لوکیشن بھیج دی تھی، جس کے بعد اس کے دوست فوراً اس کی مدد کےلیے پہنچے مگر اس دوران ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ متاثرہ لڑکی کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 9 اگست کو کولکتہ کے ’آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل‘ کے سمینار ہال میں خاتون ڈاکٹر کی مسخ شدہ لاش پائی گئی تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، واقعے کو 2012 میں نئی دہلی میں چلتی بس میں طالبہ سے اجتماعی زیادتی اور قتل سے بھی تشبیہ دی جا رہی ہے۔