• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنس و ٹیکنالوجی میں 17 شعبے ہیں، کوئی ایک بھی ٹھیک کام نہیں کر رہا، کامل علی آغا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں 17شعبے ہیں، کوئی ایک بھی ٹھیک کام نہیں کر رہا۔

سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا جس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہوا میں چیزیں چل رہی ہیں، ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

وزارت سائنس کے حکام نے کہا کہ سائنٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کا نام تبدیل کرنے کی تجویز ہے، کارپوریشن کی مالی حالت گزشتہ سال کی نسبت بہتر ہوئی ہے۔

حکام نے کہا کہ پی سی ایس آئی آر پراڈکٹس بناتا ہے یہ ادارہ ان کو بیچتا ہے، اس کارپوریشن سے وفاقی حکومت پر ایک پیسے کا بوجھ نہیں ہے، سبزیوں اور پھلوں پر یہ ادویات اسپرے کی جاتی ہیں۔

کامل علی آغا نے کہا کہ پاکستان میں فصلوں کی پیداوار میں کمی آ رہی ہے، بیماریوں کی وجہ سے پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ گلوٹن الرجی کا آج سے پہلے کسی نے نہیں سنا تھا، سب سے بڑی بیماریاں سفید چینی اور سفید نمک ہیں۔

سینیٹر افنان اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اس سے لوگ شوگر اور بلڈ پریشر میں مبتلا ہو رہے ہیں، وائٹ شوگر زہر ہے اسے کیمیکل ڈال کر سفید کیا جا رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید