• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

کارساز حادثہ کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ملزمہ کو جسمانی ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا  گیا۔

سماعت کے دوران پولیس نے ملزمہ کے 14 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی۔

ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ میری موکلہ کے خلاف دفعات قابل ضمانت ہیں۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 کا اضافہ کیا ہے، دفعہ 322 ناقابل ضمانت ہے۔

وکیل نے کہا کہ پتہ لگایا جائے خاتون نے کس قسم کا نشہ کر رکھا تھا کہ 2 افراد کی جان لے لی؟

عدالت نے ملزمہ سے سوال کیا کہ آپ کے شوہر کا نام کیا ہے؟ 

ملزمہ نے بتایا کہ میرے شوہر کا نام دانش ہے۔

عدالت نے پوچھا کہ پولیس نے آپ پر کوئی تشدد تو نہیں کیا؟

ملزمہ نے عدالت کو بتایا کہ مجھ پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔

جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب کراچی کے علاقے کارساز میں ہوئے حادثے میں زخمی ہونے والا شین الیگزینڈر لاٹھی کے سہارے عدالت میں پیش ہوا۔

حادثے کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔

فوٹیج میں باپ بیٹی موٹر سائیکل پر جاتے دکھائی دے رہے ہیں اور سفید رنگ کی گاڑی تیزی سے پیچھے آتی اور موٹرسائیکل سوار باپ بیٹی کو ٹکر مارتی ہے۔

تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔

تیز رفتار گاڑی پہلے موٹرسائیکل سے ٹکرائی، اس کے بعد فٹ پاتھ پر لگی، فٹ پاتھ سے ٹکرانے کے بعد گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی۔

سی سی ٹی وی ویڈیو کے مطابق واقعہ پیر کی شام 6 بج کر 10 منٹ پر پیش آیا تھا۔

واضح رہے کہ حادثے میں باپ اور بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔

قومی خبریں سے مزید