• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ، مختلف شہروں میں ملازمین کا احتجاج

فیس بک ویڈیو گریب
فیس بک ویڈیو گریب

حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے فیصلے کے خلاف ملک بھر کے مختلف شہروں میں ملازمین نے احتجاج کیا ہے۔

سرگودھا کی تحصیل بھلوال میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے خلاف ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کے خلاف ڈی آئی خان میں ملازمین نے جی پی او چوک پر احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش ہزاروں ملازمین کامعاشی قتل ہے، یہ فیصلہ واپس لیا جائے۔

کرک میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین نے شہر میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔

مظاہرین نے اس عزم کااظہار کیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے کہ مہنگائی کی چکی میں پسے عوام پر حکومت کا ایک اور زوردار وار کرتے ہوئے سستے سامان کے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس فیصلے سے نہ صرف عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں بلکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین بھی روزگار چھن جانے پر سخت پریشان ہیں ۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن 1971ء میں قائم ہوا

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن جولائی 1971ء میں قائم کیا گیا جس کا مقصد عوام کو سستی اشیائے ضروریہ مہیا کرنا تھا تاہم تقریبا 53 سال بعد 2024ء میں وفاقی حکومت نے شہریوں کو سستی اشیاء فراہم کرنے والے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ کر لیا ۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک سبسڈی کی سہولت تھی وہ بھی ہم سے چھین لی گئی ہے، اتنی مہنگائی میں ایک غریب آدمی سُکھ کا سانس کیسے لے گا؟

یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کا کہنا ہے کہ اسٹور بند ہونے سے وہ بے روزگار ہو جائیں گے اور ان کے گھر کا چولہا جلنا مشکل ہو جائے گا۔

خاص رپورٹ سے مزید