• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حد سے زیادہ اسکرولنگ دماغ کو نقصان پہنچاتی ہے: نئی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سوشل میڈیا پر مختصر ویڈیوز دیکھنے اور نہ رکنے والی اسکرولنگ اب ایک عام عادت بن چکی ہے، مگر اس عادت کے خطرات پہلے سے کہیں زیادہ سنگین ثابت ہو رہے ہیں۔

امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایشن (APA) کی نئی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ ٹک ٹاک سمیت دیگر مختصر ویڈیوز والی ایپس کا حد سے زیادہ استعمال دماغی کارکردگی پر منفی اثرات ڈالتا ہے، جنہیں عام طور پر ’برین راٹ‘ کہا جاتا ہے۔

APA کی تحقیق کے مطابق برین راٹ صرف ایک مذاق یا سوشل میڈیا اصطلاح نہیں بلکہ ایک حقیقی نیوروکگنیٹو سینڈروم neurocognitive syndrome ہے جو دماغی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

تحقیق Feeds, Feelings and Focus کے عنوان سے شائع ہوئی ہے، جس میں 71 مختلف مطالعات کے 98 ہزار 299 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج میں انکشاف ہوا کہ مختصر ویڈیوز دیکھنے کا بڑھتا ہوا رجحان توجہ برقرار رکھنے کی صلاحیت (attention span) اور دماغی کنٹرول (inhibitory control) دونوں کو خراب کرتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ نوجوان روزانہ اوسطاً 6.5 گھنٹے آن لائن مواد استعمال کرتے ہیں۔

مختصر ویڈیوز دماغ پر اثر کیسے ڈالتی ہیں؟

تحقیق بتاتی ہے کہ ٹک ٹاک، انسٹاگرام ریلز اور یوٹیوب شارٹس جیسی ویڈیوز سے دماغ سست ہو جاتا ہے اور پڑھنے، مسئلے حل کرنے اور سیکھنے میں عدم دلچسپی کا شکار ہو جاتا ہے، مسلسل ایسی ویڈیوز دیکھنے والے افراد habitual desensitization یعنی عام سرگرمیوں سے بے حسی کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کا انتباہ

تحقیق کے مطابق مختصر ویڈیوز کا زیادہ استعمال صرف توجہ یا سیکھنے پر اثر نہیں ڈالتا بلکہ مجموعی دماغی صحت، رویے اور روزمرہ کی کارکردگی پر بھی منفی اثرات چھوڑ سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی وقت ہے کہ لوگ اپنے استعمال کا جائزہ لیں، ورنہ اس کے نتائج آنے والے برسوں میں مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔

کیا کرنا چاہیے؟

اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کی توجہ کم ہو رہی ہے یا دماغ جلد تھکنے لگا ہے، تو ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ فون کچھ دیر کے لیے رکھ دیں اور کتاب پڑھنے یا کوئی ذہنی مشقت والے کام کی طرف واپس آئیں، یہ وہ سادہ ترین تبدیلی ہے جو دماغی صحت بہتر بنانے میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید