سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے نئے فیچر ’لوکیشن ٹول‘ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں اکاؤنٹس سیاسی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد بھارتی اکاؤنٹس، جو خود کو اسرائیلی شہریوں، بلوچ قوم پرستوں اور اسلام و پاکستان کے ناقدین کے طور پر ظاہر کر رہے تھے، دراصل بھارت سے ہی آپریٹ ہو رہے ہیں۔
ان میں سے کئی ایکس اکاؤنٹس کے فالوورز کی تعداد لاکھوں میں ہے اور وہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر خاصی مقبولیت رکھتے ہیں۔ صرف یہی نہیں ان میں سے بیشتر کے اکاونٹس تصدیق شدہ بھی ہیں، جبکہ کئی اکاؤنٹس کی حقیقی شناخت نامعلوم ہے۔ یہی اکاؤنٹس نے مسلسل پاکستان مخالف مواد، نفرت انگیزی، اسلاموفوبیا اور غلط معلومات پھیلانے میں ملوث ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ جعلی پروفائلز منظم پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں جن کا مقصد عدم استحکام پیدا کرنا اور پاکستان کی عالمی سطح پر منفی تصویر پیش کرنا ہے۔ یہ اکاؤنٹس باقاعدگی سے توہین آمیز مواد، گمراہ کن بیانیے اور جعلی ویڈیوز شیئر کرتے رہے ہیں۔
اسی طرح طالبان کے ترجمان عبدالقہار بلخی (@QaharBalkhi) کا اکاؤنٹ بھی بھارت سے آپریٹ ہوتا دکھائی دیا۔
متعدد اسرائیل کے حامی اکاؤنٹس جیسے ویویڈ، اسرائیل آرمی، مرینا ٹائمز، امریکن وائس اور رشین آرمی کی لوکیشن بھی حیران کُن طور پر بھارت سے منظم دکھائی دی۔ ’الفارس ایماراتی‘ نامی ایکس اکاؤنٹ جو خود کو ایک اماراتی شہری ظاہر کرتا ہے اور پاکستان پر تنقید کے لیے شہرت رکھتا ہے، در حقیقت بھارت سے چلایا جاتا ہے۔
ان اکاؤنٹس کو عالمی سطح پر اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ ان کے فالوورز کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر صارفین حیران رہ گئے کہ غلط معلومات پھیلانے کی یہ مہم کس قدر وسیع پیمانے پر چل رہی ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ ماضی میں متعدد جھوٹے دعوے اور جعلی ویڈیوز بھی انہی پروفائلز سے گردش کرتی رہیں۔
ایکس کے اس نئے فیچر نے آن لائن غلط معلومات کے پھیلاؤ اور ایسے اکاؤنٹس کی نشاندہی میں درپیش مشکلات پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔