سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے پاک چین تعلقات کو پاکستان کے مستقبل کے لیے مرکزی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔
انہوں نے یہ بات پاک چین انسٹیٹیوٹ کی جانب سے منعقدہ کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
کانفرنس کے شرکاء نے سی پیک کےلیے مکمل تعاون کا اعلان کیا۔ کانفرنس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، این ڈی ایم اور جے یو آئی-ایف نے شرکت کی۔
پاک چین انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ 1979 میں چین کی فی کس آمدنی 157 ڈالر تھی جو اب بڑھ کر 12 ہزار ڈالر ہو چکی ہے۔
انہون نے کہا کہ چین کی جی ڈی پی 150 ارب ڈالر سے بڑھ کر 18 ہزار ارب ڈالر ہو چکی ہے۔ دنیا کی پانچ سو سب سے بڑی کمپنیوں میں چین کی 142 کمپنیاں شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ چین نے دنیا کے جنوبی حصے میں واقع ترقی پذیر ملکوں کی معاشی ترقی میں بہت مدد دی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے چینی ترقی کو دنیا کےلیے رول ماڈل قرار دیا۔ جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری نے چینی ترقی میں صدر شی جن پنگ کے کردار کو سراہا۔
کانفرنس سے این ڈی ایم کے افراسیاب خٹک، سینیٹر جان محمد جمالی، سعدیہ عباسی، رکن قومی اسمبلی شذرہ منصب اور بلوچستان سے سینیٹر عبدالقادر نے بھی خطاب کیا۔