• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اظہر مشوانی کے دونوں لاپتہ بھائی کسی ایجنسی کے پاس نہیں: اٹارنی جنرل کا عدالت میں بیان

اسلام آباد ہائی کورٹ---فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ---فائل فوٹو 

اسلام آباد ہائی کورٹ میں اٹارنی جنرل نے اظہر مشوانی کے دو بھائیوں کی بازیابی کے کیس میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ دونوں لاپتہ مغوی کسی ایجنسی کے پاس نہیں ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ معاملہ اعلیٰ حکام کے سامنے رکھا گیا ہے، بابر اعوان مجھ سے معلومات شئیر کر دیں ہم مزید دیکھیں گے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ یہ دونوں بھائی کہاں سے لاپتہ ہوئے؟

درخواست گزار کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ لاہور سے لاپتہ ہوئے، رابطہ کر کے ایجنسیز کی جانب سے کہا گیا کہ وہ ان کے پاس ہیں، اظہر مشوانی کے گھر ایک فون آیا کہ میں فلاں ادارے سے ہوں، جن کی جانب سے3 مطالبات رکھے گئے، ٹوئٹ ڈیلیٹ کریں اور آئندہ کوئی ٹوئٹ نہیں کریں گے، اس کے بعد ہم نے لاہور ہائی کورٹ سے درخواست واپس لی اور اسلام آباد آئے، اسے پروسیڈ کرنے کے دو طریقے ہیں، آپ کے دو ججمنٹس آئیں، اگر آپ کہیں کہ یہاں سے بھی ریلیف نہیں ملنا تو پھر کہاں جائیں؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ میں نے اس لیے پوچھا کہاں سے لاپتہ ہوئے کیوں کہ میں نے دیکھنا ہے کہ میرا دائرہ اختیار ہے بھی کہ نہیں، اٹارنی جنرل نے واضح بیان دے دیا ہے کہ مغوی ایجنسیز کے پاس نہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں ڈاکٹر صاحب کو بتا دوں، میں ذاتی طور پر معاملے کو دیکھ رہا ہوں، تمام ادارے اس پر کام کر رہے ہیں، تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد نے کہا کہ اٹارنی جنرل اعلیٰ ترین لاء افسر ہیں ان کا بیان اہمیت کا حامل ہے، ایف آئی اے، آئی ایس آئی کیا کام کر رہی ہے، اس پر وہ رپورٹ دے دیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم رپورٹ دے دیں گے، تمام ادارے اس کیس پر کام کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ میں نے حدود سے متعلق نہیں بلکہ یہ پوچھا کہ کہاں سے لاپتہ ہوئے؟ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کہ کسی بھی ایجنسی کے پاس نہیں لیکن کوشش کر رہے ہیں، ایک اعلیٰ اور ذمے دار عہدیدار ہیں، اٹارنی جنرل صاحب مناسب یہ ہے کہ جَلد کچھ کریں۔

بعد ازاں وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے کچے کے ڈاکوؤں کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اٹھا دیا۔

اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں کی صورتِ حال تو بڑی خراب ہے، کچے کے ڈاکوؤں کو ہم بچپن سے دیکھ اور سن رہے ہیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں نے یوٹیوب چینل بنا کر کہا ہے کہ سبسکرائب کریں۔

قومی خبریں سے مزید