• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عافیہ صدیقی واپسی کیس، سیکریٹری دفاع ذاتی حیثیت میں طلب

---- فائل فوٹو
---- فائل فوٹو

عدالت نے عافیہ صدیقی کی صحت اور واپسی کے کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مکمل اور واضح جواب جمع کروانے کی ہدایت کی اور سیکرٹری دفاع  آئندہ سماعت میں ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

اسلام آباد کی عدالت میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق، عدالتی معاون وکیل زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

اس کے علاوہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت دفاع کا نمائندہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ان کے وکیل اسمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔

وزارت دفاع نے عافیہ صدیقی کی امریکا کو حوالگی سے متعلق جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کیا۔

عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزارتِ دفاع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایجنسیوں کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔

ادھر وزارتِ دفاع کے نمائندہ کا کہنا ہے کہ جو بھی الزامات لگائے گئے ہیں اس میں آئی ایس آئی ملوث نہیں۔

عدالت نے ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کرنے سے متعلق وزارتِ دفاع کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

سماعت کے دوران عدالت اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے درمیان مکالمہ ہوا، جبکہ عدالت نے تسلی بخش جواب نہ جمع کروانے پر حکومت پر 10 لاکھ روپے جرمانے کا بھی عندیہ دیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب جمع کروانے کے لیے عدالت سے مزید وقت کی درخواست کی، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر کو مکمل اور واضح جواب جمع کروانے کی ہدایت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری دفاع کو پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید