فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں مجموعی طور 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کیے۔
2 ماہ کے ہدف 1544 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کا نیٹ ریونیو جمع کیا گیا۔ دو ماہ کے دوران برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔ مجموعی طور پر ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کیے گئے جو پچھلے سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 36 فیصد زیادہ ہیں۔
سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کیے گئے جو پچھلے سال کے مقابلہ میں 40 فیصد زیادہ ہیں۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب روپے جمع ہوئے جو 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے کسٹمز ڈیوٹیز اور دیگر درآمدی ٹیکسوں کی وصولی متاثر ہوئی ہے۔
امریکی ڈالر کے حساب سے پچھلے سال کے مقابلہ میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔
گاڑیوں، گھریلو آلات جیسی ہائی ڈیوٹی اشیاء اور متفرق اشیائے صرف کی درآمد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں مجموعی طور پر21 فیصد اضافہ ہو ا ہے۔
کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں دیگر حکومتی اقدامات کی وجہ سے پہلی سہ ماہی کے اہداف پورے ہونے کے روشن امکانات ہیں۔