سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آپ کی مرضی کے مطابق چلنا چاہتا ہوں، میری معذرت قبول کر لیں۔
الیکشن کمیشن میں فواد چوہدری نے یہ بات اپنے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کے دوران کہی۔
ممبر نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے گزشتہ بار تحریری معافی جمع کرائی تھی، جیسے آپ کیپٹن (ر) صفدر اور جاوید لطیف کو نظر انداز کرتے ہیں ایسے ہمیں بھی کر دیں، ہمیں بھی اپنا سمجھیں۔
ممبر کمیشن نے فواد چوہدری سے کہا کہ پھر آپ کہتے ہیں کہ بیان پارٹی لائن ہے، پارٹی لائن میں اداروں کے خلاف تو بیان نہ دیں، آپ نے کہا تھا کہ میرے الفاظ نہیں ہیں، آپ کہتے ہیں آپ کے بیان کی سزا بھی کسی اور کو دیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ میں آج بھی یہی کہتا ہوں کہ میں ترجمان تھا۔
ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ نے ہمیں جواب جمع کرانا تھا، وہ جواب تو جمع کرائیں پھر ہم دیکھتے ہیں۔
فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ہمارے کل سیشن کورٹ میں کیسز ہیں، کل کے کیس ڈی لسٹ کر دیں۔
ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ کل کیسز میں حاضری سے استثنیٰ کے لیے درخواست جمع کرا دیں۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی۔