• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے دشمنی کا کوئی فائدہ نہیں، معمول کے تعلقات چاہتے ہیں، بنگلہ دیش

کراچی (رفیق مانگٹ) بنگلادیشی میڈیا کے مطابق خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا ہے کہ پاکستان سے دشمنی نہیں چاہتے، دوستی کا ہی فائدہ ہوگا۔ بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتا ہے۔ ہم سب کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں۔

 انہوں نےکہا اس وقت پاکستان کے ساتھ دشمنی کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ عوامی لیگ کی 15 سالہ حکمرانی کے پُرتشدد خاتمے کے بعد خارجہ پالیسی میں بدلتی ہوئی حرکیات کے درمیان، بھارت کے ساتھ تعلقات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، جو سرد مہری کا شکار ہو گئے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا از سر نو جائزہ لینے کا امکان ہے۔ 

مشیر نے کہا کہ ماضی کی کشیدگی کے باوجود بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان ہموار تعلقات ہونے چاہئیں۔ہم چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اس تبدیلی سے خوش ہو۔ شیخ حسینہ کی قیادت میں، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اکثر دو طرفہ تعلقات کو ایک سنہری باب قرار دیا۔ مشیر توحید نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ان تعلقات کو سنہرے باب کے طور پر سراہا، یہ تعلق زیادہ تر حکومتوں کے درمیان تھا۔ تعلقات کو لوگوں پر مرکوز ہونا چاہئے۔ 

پندرہ سال بعد پاکستان بنگلادیش ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں ،ڈھاکا ٹریبیون کے مطابق پاکستان نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت بنگلہ دیش سمیت 126ممالک کے شہری بغیر ویزا فیس کے پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔ 

بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر احمد معروف نے اس بات کا اعلان اس وقت کیا جب انہوں نے پیر کے روز داخلہ امور کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد جہانگیر عالم چودھری سے خیرسگالی ملاقات کی۔

 انہوں نے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں بحال کرنے پر زور دیا۔دونوں ممالک کے درمیان آخری براہ راست پرواز پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے 2018ء میں چلائی تھی۔

اس کے علاوہ پاکستان نے بنگلہ دیش کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دوطرفہ تجارت اور کاروبار کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا۔

اہم خبریں سے مزید