• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کولکتہ ڈاکٹر ریپ و قتل کیس: جلدبازی میں بیٹی کی لاش کو جلایا گیا، والدین کا پولیس پر الزام

فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

کولکتہ میں ڈاکٹر کے ریپ و قتل کیس میں نیا موڑ آگیا، آنجہانی خاتون کے والدین نے پولیس پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ جلد بازی میں ان کی بیٹی کی لاش کو جلایا گیا۔ پولیس نے کیس کو دبانے کی کوشش کرتے ہوئے ہمیں رشوت کی پیشکش کی۔ 

کولکتہ میں آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کی زیر تربیت ڈاکٹر کے مبینہ ریپ اور قتل کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آنجہانی خاتون کے والدین نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے کیس کو دبانے کی کوشش کی اور جلد بازی میں ان کی بیٹی کی لاش کو جلایا گیا۔

خاتون ڈاکٹر کے والد نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کولکتہ پولیس نے انہیں پیسے دے کر خاموش کرانے کی بھی کوشش کی۔

انکا کہنا تھا کہ "پولیس نے ابتدا ہی سے کیس کو دبانے کی کوشش کی، ہمیں لاش دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ہمیں پولیس اسٹیشن میں انتظار کرنا پڑا جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کےلیے لے جایا گیا۔"

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "بعد میں جب لاش ہمارے حوالے کی گئی تو ایک سینئر پولیس اہلکار نے ہمیں پیسوں کی پیشکش کی، جسے ہم نے فوراً مسترد کردیا تھا۔"

والدین نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے جونیئر ڈاکٹروں کے ساتھ احتجاج میں بھی شرکت کی۔

واضح رہے کہ 9 اگست کو 31 سالہ تربیتی خاتون ڈاکٹر کی لاش اسپتال کے سیمینار ہال میں نیم برہنہ حالت میں پائی گئی تھی، جس کے جسم پر زخموں کے نشانات بھی موجود تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید