اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی برییت کی در خواست پر سماعت کی۔
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بھی کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا تاہم ان کے وکلاء لاہور ہائی کورٹ میں مصروفیات کے باعث نہ آ سکے، وکلاء کی عدم دستیابی کے باعث ریفرنس کے آخری گواہ میاں عمر ندیم پر جرح بھی نہیں ہو سکی۔
اس کے علاوہ بانیٔ پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست پر دلائل بھی نہ دیے جا سکے۔
معاون وکیل فیصل چوہدری نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر نیب پراسیکوشن ٹیم کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔
نیب پراسیکوشن نے کہا کہ ریفرنس کے آخری گواہ پر جرح کے لیے وکلاء صفائی کو 16 مواقع دیے جا چکے ہیں، وکلائے صفائی کی جانب سے 12وکالت نامے اس ریفرنس میں جمع کروائے گئے ہیں۔
نیب پراسیکوشن نے مزید کہا کہ بیرسٹر علی ظفر اور فیصل چوہدری موجود ہیں یہ آخری گواہ پر جرح کر لیں۔
معاونِ وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ عدالت ایک موقع دے، آئندہ سماعت پر مرکزی کونسل نہیں آتے تو جرح کر لیں گے۔