وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کے رات گئے پارلیمنٹ جانے پر سوال اٹھادیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی رہنما کل پارلیمنٹ میں ثابت کریں کہ اُنہیں کس نے اور کہاں سے گرفتار کیا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے دوران گفتگو سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما رات گئے پارلیمنٹ میں کر کیا رہے تھے؟
انہوں نے مزید کہا کہ رات ڈھائی بجے تک پارلیمنٹ کی بلڈنگ چھپنے کی جگہ نہیں، آئی جی نے کہا کہ ارکان کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر کی انکوائری میں صورتحال سامنے آئے گی، پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتاری ثابت ہوتی ہے تو اس پر بھی ایکشن ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس سے زیادہ پستی کیا ہوسکتی ہے کہ علی امین گنڈاپور کی بات کو ٹھیک کہا گیا، آئی جی اسلام آباد نے واضح کہا گرفتار افراد ان کے پاس ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ سب سے بڑے گواہ وہ پارلیمنٹرین ہیں جو رات دو ڈھائی بجے تک وہاں تھے، پارلیمنٹ کا کسٹوڈین اسپیکر ہے اور وہ ایکشن لے گا۔
انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر ارکان پارلیمنٹ میں آکر بتائیں گے کس نے اور کہاں سے گرفتار کیا، کالے ڈالے اور کالی گاڑیاں آنے کے الزام یہ ثابت کریں۔
رانا ثناء نے کہا کہ سیکیورٹی عملے نے خلاف معمول ان لوگوں کی موجودگی کیوں ہونے دی، سیکیورٹی عملے نےاسپیکر کو کیوں رپورٹ نہیں کیا کہ رات 12 بجے بھی لوگ بلڈنگ میں موجود ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی فوٹیج میں وہ چیز نہیں ہے جو الزام لگایا جا رہا ہے، ہوسکتاہے سی سی ٹی وی ایک یا دو سائیڈ کی دیکھ کر بات ہوئی ہو۔