• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متھیرا نے اپنی بیماری سے متعلق کھل کر بتا دیا


پاکستانی ماڈل و ڈانسر متھیرا کا کہنا ہے کہ ذہنی و دماغی مسائل کے شکار بچوں کے والدین ان کے مسائل سمجھنے کے بجائے ان پر پڑھائی کا دباؤ ڈالتے ہیں جس سے ایسے بچے منفی رجحان کی جانب راغب ہو جاتے ہیں۔

حال ہی میں متھیرا نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی بیماری اٹینشن ڈیفیسٹ ہائیپر ایکٹیوٹی ڈس آرڈر (اے ڈی ایچ ڈی) کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

انہوں نے نیورو ڈیولپمنٹ ڈس آرڈر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنی بیماری کا تب پتہ چلا جب میں بالغ ہو گئی تھی، میری ڈاکٹر نے مجھے ادویات تجویز کیں، جو میں نے کچھ عرصے تک لیں لیکن پھر مجھے یوں محسوس ہونے لگا جیسے میں ان کی عادی ہوتی جا رہی ہوں تو میں نے اے ڈی ایچ ڈی کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور پھر ادویات چھوڑنے کا عزم کیا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ کوئی غیر معمولی یا شدید بیماری نہیں ہے، اگر کوئی ذہنی بیماری کا شکار ہے تو اسے طبی مدد حاصل کرنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے، ایسی بیماریوں کو سمجھداری سے سنبھالا جا سکتا ہے۔

متھیرا نے کہا کہ ہم ہمیشہ ایسی بیماریوں کے منفی پہلو دیکھتے ہیں جبکہ اس کے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں، ہمارے جیسے افراد بہت جلدی بھول جاتے ہیں اس لیے کسی بھی صدمے سے نکلنے میں نسبتاً کم وقت لگتا ہے، ہم کوئی بھی کام کرنا چاہیں تو بہت تیزی سے کر سکتے ہیں کہ سامنے والا دیکھ کر حیران ہو جائے۔

انہوں نے اس بیماری کا شکار بچوں کے والدین کو مشورہ دیا کہ انہیں چاہیے کہ اپنے بچوں پر دباؤ نہیں ڈالیں، ایسے بچوں کو ڈانٹنے کے بجائے انہیں سمجھنے کی اور ان کی انرجی کو مثبت سمت میں استعمال کرنے کی کوشش کریں، ایسے بچے بہت ذہین اور ہنرمند ہوتے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید