اسلام آباد میں میدان سج گیا، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے غیر معمولی اجلاس کل منعقد ہونے جا رہے ہیں، کیا کوئی آئینی پیکیج آرہا ہے؟ آئینی پیکیج میں ہے کیا؟ ہو کیا رہا ہے؟
اسلام آباد میں میدان سج گیا، تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد سے باہر جانے سے منع کر رکھا ہے اور تو اور تحریک انصاف کے گرفتار ارکان بھی جیل نہیں جائیں گے بلکہ پارلیمنٹ لاجز کو ہی سب جیل قرار دے دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے غیر معمولی اجلاس چھٹی کے دن ہفتہ کو طلب کر لیے گئے، ہونے کیا جا رہا ہے؟ کیا کوئی آئینی ترمیم آ رہی ہے؟ اگر آئینی ترمیم آ رہی ہے تو حکومت نمبر گیم کیسے پورے کرے گی؟ کیا حکومت نمبر گیم پورا کر چکی؟ کیا چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی معیاد بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم ہو رہی ہے؟
کیا سینئر ترین جج کے علاوہ کسی دوسرے کو چیف جسٹس پاکستان بنانے کےلیے کوئی ترمیم کی جائے گی؟ کیا اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی تقرری کا طریقہ کار تبدیل ہو رہا ہے یا ججز کی تعداد بڑھانے کےلیے کچھ کیا جا رہا ہے؟
اس وقت اسلام آباد میں افواہوں کا بازار گرم ہے لیکن ہونے کیا جا رہا ہے کسی کو کچھ معلوم نہیں اور تو اور وفاقی وزراء بھی اس حوالے سے متضاد بیانات دے رہے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ آئینی ترمیم کے لیے حکومت کے پاس تعداد پوری ہو چکی ہے۔ تاہم وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کوئی آئینی ترمیم آنے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم کے لیے گنتی پوری کرلی گئی ہے تو یہ بہت بڑی انہونی ہوگی کیوں کہ اپوزیشن کی حمایت کے بغیر آئینی ترمیم ممکن نہیں ہے۔
آئینی ترمیم پر ووٹنگ ایوان میں اوپن تقسیم کے ذریعے ہوتی ہے اس لیے حکومتی ترمیم کی حمایت کرنے والے اپوزیشن ارکان پوشیدہ نہیں رہ سکیں گے۔ کون کون پارٹی فیصلے کے خلاف جانے کا رسک لے گا؟ یہ ایک بڑا سرپرائز ہو گا۔