• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قارئین! پاکستان گزشتہ کچھ عرصے سے دہشتگردی کی ایک نئی لہر کا شکار ہے جس پر قابو پانے کیلئے سیکورٹی فورسز ملک بھر میں کارروائیاں کررہی ہیں۔ ہفتے کے روز بھی فورسز نے مہمند میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر دہشتگردوں کا ایک حملہ ناکام بنا دیا۔ حملہ کرنے والے چاروںخود کش بمبار مارے گئے۔ آئی ایس پی آرکے مطابق 6 ستمبر کے ابتدائی اوقات میں 4دہشتگردوں نے ضلع مہمند میں فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹرز پر حملے کی کوشش کی جو سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش موثر طور پر ناکام بنا دی گئی۔ ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے میں کسی بھی دہشتگرد کی موجودگی کا خاتمہ کرنے کیلئے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے ناسور کا خاتمہ کرنے کے جذبے سے سرشار ہو کر بہادری سے کھڑی ہیں۔امن دشمن عناصر پاکستان کو کمزور اور غیر مستحکم کرنے کیلئے ہر قسم کے حربے استعمال کر رہے ہیں، ملک کے مختلف حصوں میں تخریب کاروں کو استعمال کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جیسے دہشتگرد گروہ ان کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ دہشتگرد گروہوں اور تنظیموں کی کارروائیوں کی وجہ سے پاکستان کو معاشی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کو یہ پیغام مل رہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ملک نہیں ہے۔ فورسز دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے مختلف شہروں میں کارروائیاں تو کررہی ہیں لیکن اس سلسلے میں انہیں قوم کے بھرپور تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ اسلئےہمیں اپنے تمام اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی بہادر افواج کا ہر طرح سے ساتھ دینا چاہیے تاکہ دہشتگردی کے عفریت پر قابو پا کر ملکی ترقی کی راہ ہموار کی جاسکے۔

اسی طرح، سیکورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلات میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے2دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کے زیر قبضہ اسلحہ، بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کر لیا گیا اوربتایا گیا کہ یہ دہشتگرد اس علاقے میں دہشتگردی کی بڑی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ضلع مہمند میں دہشتگردوں کی فرنٹیئر کور ہیڈ کوارٹر پر حملے کی کوشش کو ناکام بنانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں نے بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت سے کیمپ پر حملہ آور ہونے والے 4 خود کش دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ وزیر اعظم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ پاک فوج کے افسران و جوان دہشتگردوں سے پاکستان کی مٹی کو پاک کرنے کیلئے مصروفِ عمل ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 33دہشتگرد گرفتار کر لئے گئے۔ محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے مختلف شہروں میں475 آپریشنز کئے گئے۔ یہ کارروائیاں لاہور، گوجرانوالہ، میانوالی، بہاولپور، ننکانہ، حافظ آباد، رحیم یار خان، بھکر وغیرہ میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں لاہور سے کالعدم تنظیم کا خطرناک دہشتگرد گرفتار کیا گیا۔ مختلف شہروں سے گرفتار ہونے والے دہشتگردوں کی شناخت خبیب احمد، سیف اللہ، ظہیر احمد، حافظ مطلوب، حمزہ جاوید وغیرہ کے نام سے ہوئی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہم طے کر چکےہیں کہ دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ نیز ریاست کی رٹ ہر صورت برقرار رکھی جائے گی۔

دوسری جانب پنجاب میں کسان کارڈ کی ترسیل اور زرعی مال پائلٹ پروجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے۔ صوبے کے 136زرعی مراکز میں 40 ہزار کسان کارڈز کی ترسیل کا آغاز ہو گیا ہے۔ ہر تحصیل میں ایگریکلچر آفس میں زرعی مرکز سے کاشتکاروں کو کسان کارڈ مہیا کیے جائیں گے۔ کاشتکار 15اکتوبر کے بعد گندم کی فصل کے زرعی مداخل کیلئے کسان کارڈ استعمال کر سکیں گے۔ کسان کارڈ سے پانچ لاکھ کاشتکار مستفید ہوں گے۔ کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے 30 ہزار فی ایکڑ سے ڈیڑھ لاکھ تک قرض حاصل کر سکیں گے۔ اسی طرح، اوکاڑہ، بہاولپور، ساہیوال اور سرگودھا میں زرعی مال پائلٹ پروجیکٹ کا آغازکر دیا گیا ہے۔ کاشتکار زرعی مال سے بیج، کھاد، پیسٹی سائیڈ، مشاورت، قرض اور دیگر سہولتیں لے سکیں گے۔ علاوہ ازیں، اگلے ہفتے ایگریکلچر گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام کا آغاز ہوگا جبکہ گرین ٹریکٹر اسکیم اور ٹیوب ویل سولرائزیشن بھی جلد شروع کی جائے گی۔ پنجاب بھر میں 1000ایگریکلچر گریجویٹس کی تربیت شروع کر دی گئی ہے۔ ایگریکلچر گریجویٹ فیلڈ میں کاشتکاروں کو اچھی فصل کیلئے مشورے دیں گے۔ ایگریکلچر گریجویٹس انٹرنیز جیو میپنگ کے ذریعے فارمر تک رسائی حاصل کریں گے۔ سی ایم گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت ایک سال میں 10ہزار ٹریکٹر دیے جائیں گے۔ حکومت پنجاب ہر ٹریکٹر پر 10لاکھ روپے تک سبسڈی دے گی۔ 20ستمبر کو اشتہار آنے کے بعد کاشتکار اپلائی کر سکیں گے۔ زرعی ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم آخری مراحل میں ہے جس کا جلد آغاز ہو گا۔ الیکٹرک اور ڈیزل ٹیوب کی سولرائزیشن پر 50فیصد ادائیگی حکومت پنجاب کرے گی۔ پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی سربراہی میں قائم پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی حکومت ترقیاتی کاموں اور عوامی فلاح کے منصوبوں کے حوالے سے مثبت اقدامات کر رہی ہے۔ اگر پنجاب کے عوام واقعی ان کاموں اور منصوبوں سے مطمئن ہوئے تو ممکن ہے پنجاب ایک بار پھر نون لیگ کا گڑھ بن جائے اور یہاں اس کے سوا کسی اور کی حکومت قائم نہ ہو۔

تازہ ترین