چینی ماہرین نے ہینن میں واقع ہائی ٹیک ریڈار کے ذریعے اہرامِ مصر پر غیر مرئی خلائی بلبلوں کا پتہ لگایا ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق خلائی بلبلوں نے سائنسدانوں کو اہم معلومات فراہم کی ہیں جس کی مدد سے سائنسدان ان ممکنہ رکاوٹوں کو کم کر سکتے ہیں جو یہ بلبلے سیٹلائٹ لانچ کے دوران پیدا کر سکتے ہیں۔
ان بلبلوں کو’ایکواٹوریل پلازما ببلز (EPBs)‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
آئی ایف ایل سائنس ویب سائٹ نے ان بلبلوں سے متعلق بتایا ہے کہ یہ بلبلے مصر جیسے خطِ استوا کے قریب کم عرضِ بلد پر پائے جاتے ہیں۔
چینی محققین نے 9500 کلو میٹر چوڑائی والے تیرتے بلبلوں کے مطالعے کے دوران سامنے آنے والے نتائج پچھلے مہینے شائع کیے تھے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے محققین کا خیال ہے کہ یہ بلبلے خلائی موسم کی ایک شکل ہیں، اس لیے ان کا مشاہدہ کیا جانا چاہیے۔
محققین نے یہ بھی بتایا کہ خلائی موسم کے بارے میں جاننے کے لیے ٹیکنالوجی ابھر رہی ہے لیکن اس کے لیے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔