• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس، پارلیمانی لیڈرز کی اپنے ارکان کی گنتی پوری کرنے کی ڈیوٹی


سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے پارلیمانی لیڈرز پر اپنے ارکان کی گنتی پوری کرنے کی ڈیوٹی لگادی گئی۔

پارلیمانی گیلریز، لابیز اور چیمبرز میں موجود ارکان کو اجلاس کے شروع ہونے کا انتظار ہے، پارلیمانی لیڈرز کی اپنے ارکان کی گنتی پوری کرنے کی ڈیوٹی لگادی گئی ہے۔

بعض پارلیمانی لیڈرز نے اپنے ممبران کیلئے ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ اسٹاف کےلیے ڈنر کا انتظام کرنے کی ہدایت کردی۔

وفاقی کابینہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کب شروع ہوں گے؟ پارلیمانی گیلریز، لابیز اور چیمبرز میں موجود ارکان کو صبح سے انتظار ہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں آئینی ترامیم آج پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ مجوزہ آئینی ترامیم ایوان میں لانے سے پہلے وفاقی کابینہ کا اجلاس تاخیر کا شکار ہوگیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری

دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔

آج کے ایجنڈے میں وقفہ سوالات کے علاوہ 2 توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں جبکہ صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے خطاب پر اظہارِ تشکر بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

اراکین کی جانب سے نقطہ اعتراضات اٹھانے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے۔

اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم میں سپریم کورٹ کے ججوں کی مدتِ ملازمت 65 سال سے بڑھا کر 68 سال کرنے اور ہائی کورٹس کے ججوں کی مدتِ ملازمت 62 سال سے بڑھا کر 65 سال کرنے کی تجویز شامل ہے۔

جج تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے۔ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی۔

قومی خبریں سے مزید