• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا آرڈر کالعدم قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا آرڈر کالعدم قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس عامر فاروق نے جاری کیا۔

عدالت عالیہ کے فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا 10 جون کا الیکشن ٹریبونل تبدیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن کے آرڈر کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس میں مزید کہا گیا کہ الیکشن ٹریبونل ٹرانسفر کرنے کی درخواستیں زیر التوا تصور ہوں گی، الیکشن کمیشن درخواستوں پر قانون کے مطابق عدالتی آبزرویشن کی روشنی میں دوبارہ فیصلہ کرے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ٹریبونل تبدیلی کی درخواست پر جلد بازی میں کارروائی کی۔ الیکشن کمیشن نے متعصب ہونے کے معاملے پر بیان حلفی لیے بغیر کارروائی آگے بڑھائی۔

عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزاروں کو کیس پیش کرنے کا مناسب موقع نہ دینا الیکشن کمیشن کی ناکامی ہے جبکہ یہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ نے فیصلے میں کہا کہ کیس ٹرانسفر کا اختیار سپروائزری اور انتظامی نوعیت کا ہے، یہ اختیار تمام فریقین کو سن کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب ہوگا الیکشن کمیشن ٹرانسفر کے فیصلے کو دوبارہ دیکھے اور فیصلہ کرے۔ ٹریبونل ٹرانسفر کیس میں فریقین کو سنا نہیں گیا اس لیے یہ فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا۔

واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل تبدیلی کے الیکشن کمیشن کے اختیار کے خلاف درخواستیں مسترد کردی گئیں۔ 

پی ٹی آئی کے تینوں امیدواروں کی ٹریبونل تبدیلی پر الیکشن کمیشن اختیار کے خلاف درخواستیں مسترد ہوئیں۔

پی ٹی آئی امیدواروں نے سیکشن 151 کے تحت الیکشن کمیشن کے اختیار کو بھی چیلنج کیا تھا جس پر عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 151 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس ٹریبونل تبدیلی کا اختیار ہے۔

قومی خبریں سے مزید