اسلام آباد (نیوز رپورٹر‘ خصوصی نامہ نگار‘ اپنے رپورٹر سے‘ سٹاف رپورٹر) جماعۃ الدعوۃ نے تحریک آزادی جموں و کشمیر کے کشمیر کارواں میں بھرپور شرکت کا اعلان کر دیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی اور قتل و غارت گری کیخلاف لاہور سے اسلام آباد تک کشمیر کارواں کل 19جولائی منگل کو شروع ہو گا جو شاہدرہ، مریدکے، کامونکے، گوجرانوالہ، وزیر آباد، گجرات، کھاریاں، جہلم سے ہوتا ہوا بدھ کو لیاقت باغ پہنچے گا اور پھر براستہ فیض آباد ڈی چوک اسلام آباد پہنچے گا جہاں بڑا جلسہ ہو گا۔ جلسہ سے ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری تنظیموں کے رہنما خطاب کرینگے۔ جماعۃ الدعوۃ اسلام آباد کے مسؤل شفیق الرحمٰن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارواں کا مقصد یہ ہے کہ کشمیریوں کو پیغام دیا جائے کہ مشکل وقت میں ہم اُنکے ساتھ کھڑے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ انڈین آرمی کشمیریوں کے قتل عام کیلئے کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہی ہے‘ اُن پر خوفناک تشدد کر رہی ہے جس کے نتیجے میں 55لوگ شہید ہوئے‘ 190لوگوں کی آنکھیں ضائع ہوئیں، خطرناک کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے کشمیری جلد کی شدید بیماریاں میں مبتلا ہو رہے ہیں‘ زخمی ہسپتالوں میں تڑپ رہے ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے تین ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ہندوستان سے ہر قسم کے سفارتی وتجارتی تعلقات منقطع کئے جائیں۔ پاکستان فی الفورسلامتی کونسل کا اجلاس بلا کر اس مسئلہ کو اُٹھائے‘ کشمیر میں جو صورتحال ہے اس پر پاکستان کو بہت بڑا قدم اُٹھاناچاہئے اور انڈیا کو یہ بات باور کروانی چاہئے کہ پاکستان ہر صورت میں کشمیریوں کا ساتھ دیگا اوراس کیلئے جو قربانی دینی پڑی دینگے۔ شفیق الرحمٰن نے کہا کہ کشمیرکے مختلف علاقوں میں پانی و بجلی بند کر دی گئی ہے۔کشمیر کی صورتحال پر پردے ڈالنے کے لئے تمام پاکستانی چینلوں کو کشمیر میں بند کر دیا گیا۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد وہ لوگ جو پہلے کبھی میدان میں نہیں نکلے تھے وہ بھی پتھر لیکر انڈین آرمی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔برہان وانی کی لاش کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کیا گیا‘ تین لاکھ لوگ جنازے میں شریک ہوئے۔ پاکستان کے پرچم ہر گھر اور ہر شخص نے ہاتھ میں اٹھائے ہوئے ہیں‘ کشمیری قربانی کی انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں تحریک نے نیا رخ اختیار کیا۔ انڈین آرمی نے ظلم کی نئی تاریخ رقم کی، زخمیوں کو ہسپتالوں میں گھس کر گولیاں ماریں اور شہید کیا گیا‘ ایسا واقعہ ظلم و جبر کی تاریخ میں بھی نہیں ملے گا۔ مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کو بھارتی میڈیا کے ذریعے غلط رخ دیا جا رہا ہے۔حیدر آباد دکن سے چلنے والے واحد بھارتی چینل کو بھی بند کر دیا گیاہے۔اسی طرح مواصلاتی نظام ختم،فیس بک اکاؤنٹ بندکر دیئے گئے ہیں۔کشمیریوں کے پاس اسوقت سوشل میڈیا کے علاوہ کچھ نہیں اس پر بھی پابندیاں لگ گئیں ان حالات میں پاکستا ن کی عوام اور حکومت کو ایک مثبت پیغام دینا چاہئے کہ وہ ہر طرح سے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے 19جولائی کو الحاق کشمیر اور بیس جولائی کو یوم سیاہ منانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انڈیا کے ساتھ فی الفور تمام تر سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں،سفیر واپس بلایا جائے اور بھارتی ہائی کمشنر کو واپس بھیجا جائے۔ دنیا کومضبوط پیغام دیا جائے کہ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے۔سیاسی و مذہبی لیڈروں کو اپنی سیاسی لڑائیاں ختم کر کے کشمیر کے مسئلے کو اٹھانا چاہئے۔ اسوقت حریت کے تمام لیڈر گرفتار ہیں،چار ہزار سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکاہے۔ بھارت اور امریکا اسلام دشمنی میں اتنا آگے بڑھ گئے ہیں کہ آخری حدوں کو پہنچ چکے ہیں۔ پاکستان کو اپنے قدموں پر کھڑا ہونا اور عالم اسلام اور چین کو اپنے ساتھ ملاکر بھارتی دہشت گردی کیخلاف مضبوط آواز بلند کرنی چاہئے۔ اُنہوں نے عوام، تاجروں اورسیاسی تنظیموں سے اپیل کی کہ کشمیر کاروں میں شریک ہو کر کشمیریوں کو مکمل یکجہتی کا پیغام دیں۔