وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں صبح 9 بجے سے رات 12 بجے تک کام کرتی ہوں۔
لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر کو جس پر اعتراض تھا مسترد کرسکتے تھے، گورنر اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی تعیناتی پر سارا معاملہ پنجاب یونیورسٹی کا ہے، میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں، ہر کام میرٹ پر کر رہی ہوں۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سفارش بہت آتی ہیں۔ ایم این اے، ایم پی اے سب سفارش لاتے ہیں، میں کسی کی بھی نہیں سنتی۔
مریم نواز نے کہا کہ محکمہ پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے یونیفارم کے ساتھ کیمرے لگا رہے ہیں، کوئی بھی پولیس اہلکار اس یونیفارم کے بغیر ڈیوٹی نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کالجز اور یونیورسٹیز میں منشیات کی روک تھام کے لیے بڑے بڑے گینگ پکڑے گئے ہیں، بڑے گینگز اپنے ذاتی جہازوں پر مختلف شکلوں میں منشیات لا کر بیچتے تھے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ کلینکس آن ویلز سے دیہی جگہوں پر سیکڑوں افراد مستفید ہو رہے ہیں، کسان کارڈ اور ٹریکٹر جب لانچ ہوا لاکھوں لوگوں نے فوری اپلائی کیا۔