عمرکوٹ واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی، جس کے مطابق عمرکوٹ پولیس نے ڈاکٹر شاہ نواز کو گرفتار کرکے میرپور خاص پولیس کے حوالے کیا، میرپور خاص پولیس نے ڈاکٹر شاہ نواز کو قتل کیا اور مقابلے کا نام دینے کی کوشش کی۔
تحقیقاتی رپورٹ ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل سے متعلق ہے، جس میں بتایا گیا کہ عمرکوٹ پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو گرفتار کرکے میرپور خاص پولیس کےحوالے کیا، میرپور خاص پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو قتل کیا، مقابلہ کا نام دینے کی کوشش کی، اس واقعہ نے سندھ پولیس کے امیج کو خراب کیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کی مٹیاری اور کراچی کے مختلف مقامات کی لوکیشن ملی تھی، ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس نے لیاری کے مقامی ہوٹل سے گرفتار کیا، پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹر شاہنواز کو یقین دہانی کروائی کہ بحفاظت عمرکوٹ لے جایا جائے گا۔
کمیٹی نے سفارش کی کہ ڈی آئی جی میرپور خاص، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) میرپور خاص پر مقدمہ کیا جائے، ایس ایس پی عمرکوٹ پر بھی مقدمہ درج کیا جائے، واقعے کی مزید انکوائری سی ٹی ڈی سے کروائی جائے۔
معطل ڈی آئی جی میرپور خاص جاوید جسکانی کے خلاف کارروائی کی جائے، معطل ایس ایس پی اسد چوہدری، ایس ایس پی عمر کوٹ کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ میرپور خاص میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر کی پولیس مقابلے میں ہلاکت اور اس کے بعد کے واقعات کی تحقیقات کیلئے سندھ حکومت نے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی۔
سندھ حکومت نے کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد پرویز چانڈیو کو کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا تھا، ڈی آئی جی حیدرآباد طارق دھاریجو اور ایس ایس پی شیراز نذیر کمیٹی کے ارکان میں شامل تھے۔