اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹیو سیم آلٹمین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی کے مستقبل کے بارے میں چونکا دینے والی پیش گوئیاں کر دیں۔
سیم آلٹمین نے اپنی ویب سائٹ پر لکھے 1100 الفاظ کے مضمون میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ ہم کچھ عرصے میں سُپر انٹیلی جنس تیار کر لیں۔
اُنہوں نے لکھا کہ سپر انٹیلی جنس کو حاصل کرنے میں وقت لگ سکتا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم کامیاب ہو جائیں گے۔
اُنہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ہم ایسی نئی صلاحیتوں کے ساتھ اس حد تک خوش حالی حاصل کر سکتے ہیں جو آج ناقابلِ تصور لگتی ہے، مستقبل میں ہر کسی کی زندگی بہتر ہو سکتی ہے اور صرف خوش حال لوگ ہی خوش نظر نہیں آئیں گے بلکہ اب یہ نئی ٹیکنالوجی دنیا بھر کے لوگوں کی زندگیوں کو معنی خیز طور پر بہتر کر دے گی۔
یاد رہے کہ سیم آلٹمین اس سے پہلے اپنے انٹرویوز میں بھی ’سپر انٹیلی جنس‘ کی اصطلاح استعمال کرتے رہے ہیں۔
وہ اکثر اے آئی اصطلاح کو آرٹیفیشل جنرل انٹیلیجنس (AGI) کے متبادل کے طور پر استعمال کرتے رہتے ہیں۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اے جی آئی مشینوں میں علم کو انسانوں کی طرح سیکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے بارے میں سیم آلٹمین کے یہ چونکا دینے والے دعوے اے آئی ٹیکنالوجی پر کئی ہائی پروفائل شخصیات کی جانب سے تنقید کے بعد سامنے آئے ہیں۔