امریکا میں چین کی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے پیشِ نظر چینی حکام امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے امریکی جریدے فوربز نے اپنی رپورٹ میں تجزیہ کار ڈین آئیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر ایلون مسک امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو خریدنے کا ارادہ کرتے ہیں تو وہ یہ ڈیل 40 سے50 بلین ڈالرز کی بھاری قیمت پر کر سکتے ہیں۔
ڈین آئیوز کا خیال ہے کہ امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو خریدنے کی ڈیل ایلون مسک اور ان کی سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے لیے ایک ’سنہری اثاثہ‘ ثابت ہو گی۔
اُنہوں نے کہا کہ چینی حکام کے ساتھ ایلون مسک کے مضبوط تعلقات اس ڈیل کی کامیابی کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کے ترجمان نے چینی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ایلون مسک کو فروخت کرنے کے خیال کو محض’افسانہ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جبکہ ایلون مسک نے میڈیا پر گردش کرتی ان رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ ٹیسلا کے بانی نے 2022ء میں ٹوئٹر خریدنے کے لیے بھی 44 بلین ڈالرز میں ڈیل کی تھی جس کا نام اب تبدیل کر کے ’ایکس‘ رکھ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چین کی ٹیکنالوجی کمپنی بائٹ ڈانس اپنی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کے امریکا میں آپریشنز کو کسی امریکی کمپنی کو فروخت کرنے کے لیے شدید دباؤ میں ہے، بصورتِ دیگر امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔