• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خبردار! یہ 6 باتیں کسی چیٹ بوٹ سے کبھی مت پوچھیں

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) پر مبنی چیٹ بوٹس اب تقریباََ ہر شعبے کا حصّہ بن گئے ہیں۔

اپنے کاموں کو آسان بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا کوئی بری بات نہیں ہے لیکن کسی بھی چیز کا استعمال اگر حد سے زیادہ کیا جائے تو نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

جدید ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کچھ حدود کو پہچاننا اور احتیاط برتنا بہت ضروری ہے۔

یہاں ایک نظر ان 6 باتوں پر ڈال لیتے ہیں جو انسان کو اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹس جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی کو نہ تو بتانی چاہئیں اور نہ ہی پوچھنی چاہئیں۔

1- ذاتی معلومات 

چیٹ جی پی ٹی یا کسی بھی چیٹ بوٹ کو اپنا پورا نام، اپنے گھر کا پتہ، فون نمبر، ای میل یا شناختی کارڈ نمبر نہیں بتانا چاہیے، ایسا کرنے سے آپ کی سیکیورٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے کیونکہ یہ اے آئی چیٹ بوٹس ڈیٹا کو ان طریقوں سے اپنے پاس محفوظ اور پروسیس کر سکتے ہیں جن سے انسان لاعلم ہے۔

2- مالی معلومات

چیٹ بوٹس استعمال کرتے وقت اپنی کسی قسم کی مالی معلومات جیسے کہ اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ نمبر یا اپنے بینک اکاؤنٹ کا پاس ورڈ ٹائپ نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے کسی آن لائن فراڈ میں آپ کے محنت سے کمائے ہوئے پیسے چوری ہو سکتے ہیں۔

3- قانونی مشاورت

کسی بھی چیٹ بوٹ  سے کبھی کوئی قانونی مشاورت نہ کریں کیونکہ قانونی مسائل نازک ہوتے ہیں اور ایسے معاملات کو حل کرنے کے لیے تجربے کار افراد کی ضرورت ہے۔ 

اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹس قانون معاملات کی پوری سمجھ نہیں رکھتے اس لیے ممکن ہے کہ وہ جس انداز میں قانون کی تشریح کریں اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوں اور مسئلہ سلجھنے کے بجائے مزید پیچیدہ ہو جائے۔

4- طبی مشاورت

اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹس کسی شخص کو صحت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں لیکن یہ بیماری کی تشخیص یا علاج تجویز نہیں کر سکتے کیونکہ چیٹ بوٹ کے پاس کسی انسان کی پوری طبی تاریخ اور اس کی صحت کی تمام پیچیدگیوں کو دیکھنے کی صلاحیت نہیں ہے جو کہ صحیح طبی مشورے کے لیے بہت ضروری ہیں۔

اس لیے کسی بھی چیٹ بوٹ سے کبھی بھی طبی مشورہ نہیں کرنا چاہیے۔

5- خفیہ معلومات

کسی بھی چیٹ بوٹ سے بات کرتے ہوئے اپنے کام کے بارے میں خفیہ معلومات ظاہر کرنے سے گریز کریں کیونکہ ایسے میں کارپوریٹ جاسوسی کی خلاف ورزی کا امکان ہے اور اگر ایسا ہوا تو لوگ اسے آپ کے غیر پیشہ ورانہ رویے کے طور پر دیکھیں گے اور آپ کی ساکھ خراب ہو گی۔

6- فحش یا غلط مواد

زیادہ تر چیٹ بوٹس پوچھی گئی تمام معلومات کو فلٹر کرتے ہیں اس لیے اگر ان سے کوئی نامناسب بات پوچھی جائے تو آپ پر پابندی بھی لگ سکتی ہے  صرف اتنا ہی نہیں، اگر کوئی ایسی بات ہے جو آپ کسی اور کو نہیں بتانا چاہتے تو وہ بات چیٹ بوٹس کو بھی نہ بتائیں کیونکہ یہ تمام تر معلومات کو اپنے پاس محفوظ کر لیتے ہیں تو ان سے ایسی کوئی بات نہ کریں کہ بعد میں خود آپ کے لیے مشکل کھڑی ہو جائے۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید