• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ کی انسپکشن کے بارے رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش

شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے )ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ کی انسپکشن کے بارے میں وزیر اعلیٰ پنجاب انسپکشن ٹیم کی مفصل رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی ہے، باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اس رپورٹ میں متعدد اہم انکشافات کئے گئے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں کل 604ایئرکنڈیشنرز کروڑوں روپے کی خطیر رقم سے سال 2009میں لگائے گئے تھے جن میں سے 149ایئرکنڈیشنر انسپکشن کے وقت خراب پائے گئے ہیں جبکہ حال ہی میں 52نئے ایئرکنڈیشنر لگائے گئے ہیں، 92ایئر کنڈیشنرز خراب ہونے کے باوجود کام کررہے ہیں جبکہ 63ایئر کنڈیشنرزدرست کام نہیں کررہے ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایئر کنڈیشنروں کی دیکھ بھال کا اتنے بڑے ہسپتال میں مناسب بندوبست نہ کیا گیا ہے جہاں پر 6سو مریضوں کو داخل کرنے کی گنجائش ہے ، ایئرکنڈیشنروں کی دیکھ بھال کا کام ٹھیکیدار کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، انسپکشن ٹیم کے معائنہ کے دوران بھی ہسپتال میں بجلی کی کمی پیشی ہورہی تھی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ضلع حکومت نے ہسپتال میں ادویات کی خریداری کیلئے پچھلے چار سالوں سے زیادہ 110ملین روپے کی رقم فراہم کی تھی مگر ہسپتال میں سابق ایم ایس ڈاکٹر فاروق احمد کی غفلت کی بناء پر میڈیسن فلیجل کی خریداری نہیں کی گئی حالانکہ گرمیوں کے سیزن میں اس دوائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلیجل کی خریداری کا بجٹ کے ساتھ کوئی تعلق نہ تھا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال میں موجود جدید آلات اور مشینری کو چلانے کیلئے ہنر مند عملہ کی ضرورت ہے جن کی عدم موجودگی میں یہ مشینری خراب ہونے کا خدشہ ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال کے ٹراما سنٹر میں 28بستر لگائے گئے ہیں جو انتہائی کم ہیں اس ٹراما سنٹر کی بالائی منزل کو بھی ایمرجنسی کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے سٹور کی پٹرتال کی رپورٹ میں ادویات کی کمی پائی جانے کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں کئی قیمتی ادویات کی کمی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، ، ذرائع نے بتایا ہے کہ انسپکشن کے دوران ایم ایس نے کہا ہے کہ انہیں ڈاکٹروں کی ایک تنظیم کی طرف سے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہسپتال میں کروڑوں روپے کا بجٹ کا حساب کتاب صرف ایک کلرک رکھ رہا ہے، ہسپتال میں حاضری کے بائیو میٹرک سسٹم کی مسلسل نگرانی کی ضرورت ہے ہسپتال کی ادویات کے بجٹ میں کٹوتی نہیں کرنی چاہئے ، ہسپتال کی ادویات کے سٹاک میں گڑ بڑ کی تحقیقات فارما سسٹ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت ہونی چاہئے ، رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ آئندہ سرکاری ہسپتالوں کی ادویات کی خریداری کیلئے ریٹس محکمہ صحت پنجاب فائنل کرے، ادھر ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ذرائع نے بتایا ہے کہ خراب ایئرکنڈیشنرز ٹھیک کروا ئے جارہے ہیں اور سی ایم آئی ٹی کی رپور ٹ کی سفارشات پر عملدر آمد کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
تازہ ترین