سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے حوالے سے جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس کرنے کی ہدایت دے دی۔
عدالت میں 10 سال سے لاپتہ شہری سمیت دیگر کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
سرکاری افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جبری گمشدہ شہریوں کے اہلِ خانہ کی مالی معاونت کر دی گئی ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جنید آرام باغ سے 2015ء میں لاپتہ ہوا اور مقدمہ 2018ء میں درج کروایا گیا، جنید پر 302 کا مقدمہ تھا اور اس کا سیاسی جماعت سے بھی تعلق تھا۔
ایک شہری کی اہلیہ نے عدالت کو بتایا کہ گل زرین شاہ کورنگی سے 2 سال سے لاپتہ ہیں۔
عدالتی سوال پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ گل زرین شاہ کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے۔
عدالت نے شہریوں کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کرنے اور اس حوالے سے جے آئی ٹیز و صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔