سندھ ہائی کورٹ نے کمسن بچی اور دیگر لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسران سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت میں کمسن بچی اور دیگر لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ سہراب گوٹھ سے لاپتہ کمسن سیما کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟
تفتیشی افسر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹیز کے 8 اور صوبائی ٹاسک فورس کے4 اجلاس ہو چکے ہیں، بچی کی بازیابی کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لیاقت آباد سے لاپتہ صابر منصوری کی جبری گمشدگی کا تعین ہو گیا، اس کے اہلِ خانہ کی حکومت کی جانب سے مالی معاونت کر دی گئی ہے۔
عدالت نے شہریوں کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسران سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی اور سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔