درجات
چند دن پہلے مجھے اندازہ ہوا کہ غربت
کس درجے کو پہنچ چکی ہے۔
میں نے دیکھا کہ ایک ملازم پیشہ کے پیٹ
پر پتھر بندھا ہوا تھا،
میں یہ بتاتے ہوئے رنجیدہ ہوگیا۔
چند دن پہلے مجھے اندازہ ہوا کہ جہالت کس
درجے کو پہنچ چکی ہے۔
میں نے دیکھا کہ ایک سیاسی کارکن کی آنکھوں پر پٹی
بندھی ہوئی تھی،
عدو کدو نے منہ بنایا۔
چند دن پہلے مجھے اندازہ ہوا کہ سیاست کس درجے کو پہنچ چکی ہے،
ڈوڈو نے ہنس کر کہا،
میں نے دیکھا کہ چند سیاست دانوں کے منہ پر
کتا بندھا ہوا تھا۔