امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ نئے چیف جسٹس کے حلف کے بعد حکومت آئینی عدالت سے متعلق بات کرے، آئینی ترمیم مسترد کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارا عدالتی نظام طاقت وروں کو سہولت فراہم کرتا ہے، حکومت اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے، اس حکومت کا مینڈیٹ جعلی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک بھی سیٹ نہیں جیتی اور 22 سے 23 نشستوں پر بیٹھی ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان نے کہا کہ گیس سندھ اور بلوچستان سے نکلتی ہے تو اس کے مسائل بھی حل ہونے چاہئیں، مطالبہ ہے کہ اس ملک کے تمام لوگوں کے مسئلے حل ہونے چاہئیں، حکومت کی بد انتظامی کی وجہ سے کراچی کے شہری اذیت کا شکار ہیں، پچھلی بارش میں اربوں روپے کا کام بہہ گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ سندھ میں کرپشن کا نظام 71 فیصد تک ہے، سندھ سے کرپشن کے راج کو ختم ہونا چاہیے، این اے231 کی دوبارہ گنتی کے عمل میں حکومتی پارٹی بیلٹ باکس ہی اُٹھا کر لے گئی، ابھی بھی الیکشن کمیشن کے پاس ہمارے ثبوت موجود ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ احتجاج کرتے ہیں تو حکومت کہتی ہے کہ مؤخر کر دیں، حکومت نے 5 آئی پی پیز کے کنٹریکٹ ختم کیے ہیں، میں ان لوگوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے پنڈی میں دھرنا دیا، آج آپ لوگوں کی بدولت حکومت نے 5 آئی پی پیز سے کنٹریکٹ ختم کیا، آئی پی پیز کے معاہدے منسوخ ہوئے۔
اُنہوں نے کہا کہ آئی پی پیز خود آ کر کہیں ہم کیپسٹی پیمنٹ نہیں لیں گے، سود تو بلکل ختم ہونا چاہیے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان نے مزید کہا کہ پورے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں کو کم کیا جائے، 15 روپے فی یونٹ فوری طور پر بجلی کی قیمت کم کریں۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ بیرونِ ملک کے سرمایہ کار پاکستان آئے ہیں یہ ایک اعزاز کی بات ہے۔